مسلمان دلوں میں خشیت الہی پیدا کریں ‘ دنیا کا خوف ختم ہوجائیگا

تقوی والی زندگی اختیار کرنے امت کو علماء کرام کا مشورہ ۔ شب قدر کے موقع پر خصوصی اجتماعات
حیدرآباد ۔ یکم جون ( سیاست نیوز ) دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد میں شب قدر کا خشوع و خضوع کے ساتھ اہتمام کیا گیا ۔ شب قدر کے موقع پر دونوں شہروں کی مساجد میںخصوصی عبادتوں و دعائیہ اجتماعات کا انعقاد عمل میں آیا اور کئی مقامات پر جلسہ ہائے شب قدر کا اہتمام بھی کیا گیا ۔ شہر کا سب سے بڑا اجتماع تاریخی مکہ مسجد میں منعقد ہوا جس میں حافظ محمد رضوان قریشی نے نماز عشا کی امامت کی ۔ بعد ازاں تراویح کا اہتمام بھی کیا گیا ۔ دونوں شہروں میں کئی مقامات پر بعد نماز تراویح جلسہ ہائے شب قدر کا اہتمام بھی کیا گیا ۔ جامع مسجد دارالشفا ‘ جامع مسجد چوک ‘ چنچلگوڑہ جونئیر کالج گراونڈ‘ میلاد میدان خلوث ‘ قلی قطب شاہ اسٹیڈیم اور دیگر مقامات پر جلسہ ہائے شب قدر منعقد ہوئے جس میں علماء کرام نے امت مسلمہ کو حالات سے خوفزدہ ہوئے بغیر دینی و شرعی احکام کی پابندی کرنے کی تلقین کی اور کہا کہ جس طرز زندگی کو مسلمانوں نے ماہ رمضان المبارک میں اختیار کیا ہے اسی طرز زندگی کو ماہ رمضان المبارک کے بعد بھی برقرار رکھیں اور احکام خداوندی اور احکام رسول ؐ کی پابندی کو اپنا شعار بنالیں۔ علماء کرام نے کہا کہ دعا مومن کا ہتھیار ہے اور اس سے مسلمانوںکو کبھی مایوس نہیں ہونا چاہئے ۔ انتہائی نامساعد حالات میں بھی مسلمانوں کو اللہ تبارک و تعالی سے نصرت و کامیابی کی امید رکھتے ہوئے دعائیں کرنی چاہئے اور اللہ تعالی کبھی اپنے بندوں کو مایوس نہیں کرتا ۔ علماء کرام نے امت مسلمہ کو تلقین کی کہ وہ موجودہ انتہائی نامساعد حالات میں بنیادی دینی تعلیم کے حصول کو اپنے اوپر لازم کرلیں ۔ علماء کرام نے کہا کہ آج افسوس اس بات کا ہے کہ امت مسلمہ میں بے حیائی اور بے پردگی عام ہوتی جا رہی ہے ۔ اس بے حیائی اور بے پردگی کو ختم کرنے کی اور اللہ اور اس کے رسول ؐکے احکام کی پابندی کی جانی چاہئے ۔ علماء کرام نے امت مسلمہ کو تلقین کی کہ وہ شب قدر کے اس مبارک موقع پر اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لیں۔ اپنی زندگیوں میں تقوی پیدا کریں۔ برائیوں سے بچیں۔ جن برائیوں کو چھوٹی اور معمولی سمجھ کر عام کردیا گیا ہے انہیں کی وجہ سے امت مسلمہ آج رسواء ہوتی جا رہی ہے ۔ امت مسلمہ کو چاہئے کہ وہ اپنے دلوں میں خشیت الہی کو پیدا کرلیں کیونکہ جس دل میں اللہ تبارک و تعالی کا ڈر پیدا ہوجاتا ہے وہ دل پھر کبھی دوسروں سے خوف کا شکار ہرگز نہیں ہوسکتا ۔ جب مسلمان اللہ کا خوف اپنے دلوں سے نکالدیں تو پھر یہ دنیا اور دنیا کے ادنی سے مخالفین بھی ان پر خوف طاری کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔ امت مسلمہ کو بے حیائی ‘ پردگی ‘ بے دینی اور لا پرواہی کی زندگیوں کو ترک کرتے ہوئے اللہ کے خوف والی اور احکام رسول ؐ کی پابندی والی زندگی اختیار کرنے کی ضرورت ہے اور یہی ان کی کامیابی کی ضمانت ہے ۔