مریخ پر قدم رکھنے والی پہلی انسان بنے گی کمسن ایلیسا

نئی دہلی، 29 دسمبر (سیاست ڈاٹ کام) چندا ماما کو مٹھی میں قید کرنے کیلئے مچلنے کی عمر میں ’سرخ ماما ‘کی گود میں بیٹھنے کا خواب دیکھنے والی امریکہ کی کمسن ایلیسا کارسن خلائی مسافروں کی ضروری تربیت کے علاوہ مریخ کی آب و ہوا کی اصلاح سے متعلق کئی چیلنجنگ ٹریننگ کر چکی ہے اور یہ سلسلہ جاری ہے ۔ لوسیانا کے بیٹن روج کی 15  سالہ ایلیسا نے تین سال کی عمر میں اپنے پاپا برٹ کارسن سے سوال کیا تھا، ’پاپا، مریخ پر کوئی گیا ہے کیا؟ ‘۔اسکے پاپا نے بھی اسی ’سنگین‘انداز میں جواب دیا، نہیں بیٹا، مریخ پر تو نہیں، انسان چاند پر پہنچ گیا ہے۔‘ پھر کیا تھا، اس کے بعدا یلیسا کو مریخ پر بستی بسانے کا جنون پروان چڑھنے لگا۔ وہ مریخ پر قدم رکھنے والے پہلے لوگوں میں شامل ہونے اور اس سیارے پر ایک نئی دنیا کی بنیاد رکھنے میں اہم کردار ادا کرنے ایسی ایسی تربیت سے گزر رہی ہے جسکے بارے میں اسکے ہم عمر بچوں نے سنا بھی نہیں ہو گا۔ وہ خواب نہیں دیکھ رہی ہے بلکہ ’مریخ کی حقیقت‘جینے لگی ہے ۔انگریزی، فرانسیسی، ہسپانوی اور چینی رواں زبانیں بولنے والی اور لکھنے والی ا یلیسا نے چہارشنبہ کی شام خصوصی بات چیت میں اس کی ہندی کے علم کے بارے میں پوچھے جانے پر کہا، ’مریخ پر ہندوستان کی تاریخی پہل اور خلاء  میں اس کے اہم دخل کو دیکھتے ہوئے میں جلد ہی ہندی کی کلاسیں لینے والی ہوں۔ مجھے اس دن کا انتظار ہے جب اپنے مریخ مشن کے بارے میں بتانے مجھے ہندوستان مدعو کیا جائے گا۔ وہ میرے لئے انتہائی خوشی کے لمحے ہونگے ۔فی الحال میں روسي زبان کی تعلیم لے رہی ہوں‘۔ایسٹرونوٹ ان میکنگ ‘کچھ ۔کچھ ترکی اور پرتگالی بھی جانتی ہے ۔ایلیسا یہ بخوبی جانتی ہے کہ ایک بار مریخ پر جانے کے بعد اس کا زمین پر لوٹناشاید ممکن نہیں ہو گا، پھر بھی زمین سے تقریباً 40 کروڑ کلومیٹر دور مریخ پر پہنچنے اس کی ضد برقرارہے ۔ اس کے ہی خواب جینے والے برٹ کارسن نے اپنے جذباتوں کو گہرے سمندر میں ’دفن‘کرکے ’خلائی بٹیا‘ کے خواب کا احساس کرنے زمین آسمان ایک کر دیا ہے ۔ہم اسی مریخ کی بات کر رہے ہیں جہاں 24 ستمبر 2014 کو منگل یان کے پہنچنے کے ساتھ ہی خلائی تحقیق تنظیم (اسرو) نے ایک نئی تاریخ رقم کی اور ہندوستان پہلی کوشش میں کامیاب ہونے والا پہلا اور سوویت روس، ناسا اور یورپی خلائی ایجنسی کے بعد دنیا کا چوتھا ملک بن گیا۔ سب سے کم بجٹ سے ہندوستان کی ’مریخ فتح ‘ نے دنیا کو حیرت میں ڈال دیا ہے جس پر کل خرچ 450 کروڑ روپے آیا۔ یہ ناسا کے پہلے مریخ مشن کا دسواں اور چین۔جاپان کے ناکام منگل مہمات کا ایک چوتھائی بھر ہے اور یہ اکیڈمی ایوارڈ یافتہ فلم ’گریوٹی ‘پر آئے اخراجات سے بھی کم ہے ۔