مرکز میں کانگریس کی تائید کرنے کے سی آر کو اسٹالن کا مشورہ

ماقبل انتخابات کانگریس سے مفاہمت اور راہول گاندھی کو وزیراعظم بنانے کی تائید کرچکے ہیں ۔ کے سی آر کو ڈی ایم کے جواب

چینائی ۔13مئی ( سیاست نیوز) غیر بی جے پی اور غیر کانگریس وفاقی محاذکیلئے ڈی ایم کے کی تائید حاصل کرنے کے ضمن میں تلنگانہ راشٹرا سمیتی ( ٹی آر ایس) کے سربراہ کے چندر شیکھر راؤ کی کوشش بے سود ثابت ہوتی نظر آئی ہے جب دراوڑی پارٹی کے سربراہ ایم کے اسٹالن نے ہا کہ متبادل محاذ کے قیام کے بجائے تلنگانہ کے چیف منسٹر سے خواہش کی کہ ٹی آر ایس کی جانب سے کانگریس کی تائید کی جائے ۔ کے سی آر نے علاقائی جماعتوں کو یکجا کرنے کیلئے جاری اپنی مساعی کے ایک حصہ کے طور پر چینائی میں آج اسٹالن سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی تھی ۔ ڈی ایم کے ذرائع نے کہا کہ کے سی آر نے اپنے مجوزہ فیڈرل فرنٹ کیلئے ڈی ایم کے کی تائید پر تبادلہ خیال کیا تھا ۔ یہ ملاقات ایک گھنٹہ سے زائد وقت جاری رہی جس میں اسٹالن نے کے سی آر سے کہا کہ ان کی پارٹی ( ڈی ایم کے ) نے کانگریس کے ساتھ ماقبل انتخابات مفاہمت کی تھی اور انہوں ( اسٹالن) نے راہول گاندھی کو وزیراعظم بنانے کی تائید بھی کی تھی ۔ ڈی ایم اے کے ذرائع نے کہا کہ ’’ تھلائیور‘‘( اسٹالن) راؤ پر زور دیا کہ مرکز میں کانگریس کی زیرقیادت حکومت کی تشکیل کیلئے ٹی آر ایس کو صرف تائید کی جائے ۔ چندر شیکھر راؤ نے چند دن قبل تھروننتاپورم میں اپنے کیرالا کے ہم منصب پنارائی وجئین سے بھی اس ضمن میں ملاقات و بات چیت کی تھی ۔ انہوں ( کے سی آر ) نے اس یقین کا اظہار کیا تھا کہ علاقائی جماعتیں نشستوں کی خاطرخواہ تعداد کیس اتھ ایک مضبوط سیاسی قوت کی حیثیت سے ابھریں گی اور نہ تو کانگریس اور نہ ہی بی بے پی کے پاس قیام حکومت کیلئے درکار تعداد میں نشستیں حاصل ہوسکیں گی ۔ کے سی آر نے اسٹالن سے کہا کہ ایسی صورتحال میں قومی جماعتوں کی تائید سے علاقائی جماعتیں ایک حکومت تشکیل دے سکتی ہیں ۔ وہ قومی بائیں بازو کی جماعتوں کا قومی جماعتوں کے حوالے سے تذکرہ کررہے تھے ۔ جس کے جواب میں ڈی ایم کے نے جس کی نمائندگی کرنے والوں میں درائی موروگن اور ٹی آر بالو بھی شامل تھے ، اس احساس کا اظہار کیا کہ مرکز میں صرف کانگریس کی زیرقیادت حکومت کے قیام کیلئے ہی حالات سازگار ہیں ۔ درواڑی جماعت نے اپنے اس موقف کا اظہار کیا کہ مرکز میںعلاقائی جماعتو ں کے زیرقیادت کسی حکومت کی تشکیل کا نظریہ بعض جماعتوں کے ریاستوں پر مرکوز متضاد ترجیحات کے سبب کام نہیں کرسکے گا ۔ تلنگانہ میں ٹی آر ایس ابتداء ہی سے کانگریس اور تلگودیشم کی مخالفت کرتی رہی ہے ۔ اسٹالن سے بات چیت کے بعدنتیجہ سے مایوس کے سی آر نے وہاں منتظر اخباری نمائندوں سے ملاقات نہیں کی ۔ تاہم ڈی ایم کے نے کہا کہ یہ صرف ایک خیرسگالی ملاقات تھی ۔ کے سی آر نے قبل ازیں اپریل 2018ء میں اس وقت کے ڈی ایم کے سربراہ ایم کروناندھی اور ان کے فرزند اسٹالن سے ملاقات کی تھی ۔