مذاکرات ملتوی کرنے ہندوستان کا فیصلہ ’’بدبختانہ‘‘ : شاہ محمود قریشی

اسلام آباد 22 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) وزیر خارجہ پاکستان شاہ محمود قریشی نے نیویارک میں ہند ۔ پاک وزرائے خارجہ کی مجوزہ ملاقات کو ملتوی کردینے ہندوستان کے فیصلہ کو ’’بدبختانہ‘‘ قرار دیا اور الزام عائد کیاکہ نئی دہلی سے داخل دباؤ کی وجہ سے یہ بات چیت ملتوی کردی گئی ہے جو افسوسناک ہے۔ نیویارک میں شاہ محمود قریشی اور سشما سوراج کے درمیان ملاقات سے اتفاق کیا گیا تھا۔ ہندوستان نے اس بات چیت کے التواء کی وجہ جموں و کشمیر میں 3 پولیس ملازمین کی ’’بہیمانہ‘‘ ہلاکتیں بتائی ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان نے کشمیر میں عسکریت پسند برہان وانی کو ’’بہادر شجاعت والا‘‘ نوجوان قرار دے کر ڈاک ٹکٹ جاری کیا تھا۔ شاہ محمود قریشی نے ہندوستان کے رویہ پر ناراضگی ظاہر کی، یہ بات چیت اہمیت کی حامل ہوسکتی تھی۔ دونوں حلقوں کو مثبت ردعمل ظاہر کرنے کی ضرورت تھی، پھر ایک بار اس نے امن کے لئے حاصل ہونے والا موقع گنوادیا ہے۔ ہندوستان کا انکار اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ حکومت ہند داخلی دباؤ کا سامنا کررہی ہے۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ہندوستان بات چیت سے زیادہ کچھ اور ہی چیز کو ترجیح دے رہا ہے۔ اس سلسلہ میں پاکستان کا رویہ مثبت نظریہ کا حامل ہے جبکہ ہندوستان کا طرز عمل حالات کو بہتر بنانے میں معاون نہیں ہے۔ ہم بات چیت چاہتے ہیں لیکن یہ مذاکرات پورے وقار کے ساتھ ہونے چاہئے۔ سابق ہائی کمشنر برائے ہند عبدالباسط نے کہاکہ ہندوستان کے اس اقدام سے انھیں حیرت ہوئی ہے۔ اول تو ہندوستان کو آنے والے لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر امن بات چیت سے اتفاق نہیں کرنا چاہئے تھا لیکن اس نے پہلے بات چیت کی حامی بھری اور بعدازاں اسے ملتوی کردیا۔ سابق وزیر خارجہ پاکستان سرتاج عزیز نے کہاکہ یہ افسوس کی بات ہے کہ ہندوستان نے امن کی فضاء پیدا کرنے کے موقع کو گنوادیا ہے۔