مدرسوں پر یوگی حکومت کا ایک اور قدغن‘چھٹیوں میں تخفیف

لکھنو۔ یوپی مدرسہ بورڈ سے رجسٹرڈ مدرسوں پر ریاستی حکومت نے ایک اور قدغن لگادیا ہے۔ان مدرسوں کی نہ صرف چھٹیاں کم کردی گئی ہیں بلکہ انہیں کئی ہند وتہواروں پر بھی ادارے کو بند رکھنا لازمی کردیاگیا ہے۔ یوپی مدرسہ بورڈ کے رجسٹرار راہل گپتا نے ایک حکم نامہ بھی جاری کردیا ہے۔ ان کی ہدایت کے مطابق‘ اب ان رجسٹرڈ مدرسوں کو حکومت کے طئے اوقات کے مطابق ہی چلانا ہوگا۔ نئی ہدایت میں ان مدرسوں کا کھلنے اوردرس وتدریس کا وقت بھی طئے کیاگیا ہے۔

ساتھ ہی ‘ مدت تعطیلات بھی مدرسہ بورڈ نے ابھی سے ہی طے کردئے ہیں۔ملی رہنماسرکار کے اس فرمان کو مسلمانوں کو پریشان کرنے کی نیت سے اٹھاییگای قدم بتارہے ہیں۔ وہ اس میں ووٹ بینک کی سیاست بھی دیکھتے ہیں۔ راہل گپتاکے دستخط شدہ تازہ سرکلر کے مطابق اب مدرسوں میں کل چھٹیوں کی تعداد 89ہوگی۔پہلے92چھٹیاں ہوتی تھیں۔ رمضان اور عید کے موقع پر انہیں کل42دنوں کی چھٹی ملے گی مگر یہ لازمی ہے کہ یہ تعطیل رمضان المبارک کے آغاز سے دودن قبل اور عیدالفطر کے دس دن بعد تک ہی قابل قبول ہوگی۔

مدرسہ بورڈ کے سرکلر کے مطابق ‘ امبیڈکر جینتی‘ مہاویر جینتی‘ بدھ پورنیما‘رکشا بندھن‘ دسہرہ‘ دیوالی ‘ محرم‘ عیدالاضحی او رکرسمس کے دن چھٹی رہے گی یعنی اس روز ان مدرسوں میں درس وتدریس نہیں ہوگا۔ ساتھ ہی قومی تہواروں یوم جمہوریہ‘ یوم آزادی‘ گاندھی جینتی پر بھی بند رکھنے ہوں گے۔جو مسلم تہواروں میں چھٹیاں ہیں ان میں شب برا ء ت‘ محرم‘ چہلم‘ عید میلاد النبیؐ‘ گیارہویں شریف ‘یوم ولادت حضرت علی‘عرسِ خواجہ شامل ہیں۔حالانکہ اس سرکلر میں یہ ذکر نہیں ہے کہ عید میلاد النبیؐ کی چھٹی دودن رہے گی مگر میڈیا میںیہ گشت کررہی ہے۔مدرسہ بورڈ نے 7نئی چھٹیاں جوڑی ہے مگر ان میں دس چھٹیوں کو گھٹاکر 4کردیا ہے جو اختیاری تھیں۔اتنا ہی نہیں ‘ مدرسہ بورڈ نے ان مدرسوں کے لئے ایک ٹائم فریم بھی طئے کیا ہے۔

اس کے مطابق ‘اب انہیں یکم اپریل تا30ڈسمبر صبح ساڑھے اٹھ بجے سے دوپہر ایک بجے تک کلاسیس چلانا ہوں گی جبکہ یکم اکتوبر تا31مارچ کلاس کے ٹائم صبح 9بجے سے دوپہر دو بجے تک رکھاگیا ہے۔ اس درمیان آدھے گھنٹہ کا لنچ وقفہ بھی ہوگا۔ پہلے مدرسہ منتظمین اپنی سہولت اور موسم کے حساب سے یہ ٹائم طئے کرتے تھے۔ اسی طرح سرمائی تعطیلات اب26ڈسمبر سے5جنوری تک رہے گی۔