محمد علی جناح اگر وزیر اعظم بنتے تو تقسیم نہیں ہوتی تھی : تبتی روحانی رہنمادلائی لامہ 

گوا: تبت کے روحانی پیشوا دلائی لامہ نے کہا کہ جواہر لال نہرو کا چاہتے تھے کہ وہ ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم بنیں اگر چہ گاندھی اس کے خلاف تھے او روہ محمد علی جناح کو وزارت عظمیٰ کی کرسی پر دیکھنا چاہتے تھے ۔دلائی لامہ نے کہا کہ اگر محمد علی جناح کو وزیر اعظم بنایا جاتا تو ہندوستان کی تقسیم نہیں ہوتی تھی ۔دلائی لامہ گوا کے سنکھا لیم ٹاؤن میں ایک منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا ۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کا یہ احساس ہے کہ جاگیر داری نظام کے مقابلے میں جمہوری نظام بہت بہتر ہے ۔ جاگیر داری نظام میں فیصلہ کرنے کے اختیارات چند ہاتھو ں ہوتے میں ہیں جوکہ زیادہ خطر ناک ہے ۔

ہندوستان پر نظر ڈالئے میرا خیال ہے کہ گاندھی جی محمد علی جناح کو وزیر اعظم کا عہدہ دینا چاہتے تھے لیکن پنڈت جواہر لال نہرو نے انکار کردیا ۔ گاندھی جی نے سوچا تھا کہ اگر جناح کو وزارت عظمیٰ کاعہدہ دیا جاتا تو ہندوستان پاکستان متحد ہو تے۔لیکن جواہر لال نہرو جن سے وہ بخوبی واقف تھے انتہائی تجربہ کار شخصیت ، عقل مند انسان تھے لیکن بعض دفعہ غلطیاں کربیٹھے ہیں ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے اس دن کو یاد کیا جب انہیں اپنے حامیوں کے ساتھ تبت چھوڑنا پڑا تھا ۔انہوں نے کہا کہ دلائی لامہ انسٹی ٹیوشن اب سیاسی طور پر کوئی مناسبت نہیں رکھتا ۔