محمد بن سلمان کا 16 فروری سے 2 روزہ دورۂ پاکستان

مالیات، توانائی، قابل تجدید توانائی، داخلی سلامتی ، میڈیا، ثقافت اور اسپورٹس پر اہم معاہدے

اسلام آباد۔ 13 فروری (سیاست ڈاٹ کام) حکومت پاکستان کے ایک بیان کے مطابق سعودی ولیعہد محمد بن سلمان 16 فروری کو دو روزہ دورہ پر پاکستان پہنچ رہے ہیں جہاں پاکستان میں سرمایہ کاری کے کروڑہا ڈالرس کے معاہدوں پر دستخط کئے جائیں گے۔ ایک اطلاع کے مطابق پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان زائد از 10 بلین ڈالرس سرمایہ کاری کے معاہدوں پر دستخط ہوں گے۔ محمد بن سلمان جو مملکت کی وزراء کونسل کے نائب صدر کے علاوہ وزیر دفاع بھی ہیں۔ اپریل 2017ء میں سعودی کے ولیعہد کے طور پر اعلان کئے جانے کے بعد موصوف کا یہ پہلا دورۂ پاکستان ہوگا۔ ایک اعلیٰ سطحی وفد جن میں شاہی خاندان کے ارکان بھی شامل ہیں، ان کے ہمراہ دورہ میں شامل ہوگا۔ علاوہ ازیں وزراء اور انتہائی اہم تاجرین بھی وفد کا حصہ ہوں گے۔ جن شعبوں میں معاہدہ سے ہونے والے ہیں، ان میں سرمایہ کاری کے علاوہ مالیات، توانائی، قابل تجدید توانائی، داخلی سلامتی ، میڈیا، ثقافت اور اسپورٹس کے شعبہ جات شامل ہیں۔ محمد بن سلمان ملک کے صدر عارف علوی نے وزیراعظم عمران خان اور فوجی سربراہ قمر جاوید باجوہ سے بھی ملاقات کریں گے۔ سعودی ولی عہد کے دورہ ٔپاکستان کے موقع پر پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان 10 ارب ڈالر سے زائد مالیت کی 3 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کا امکان ہے۔بورڈ آف انویسٹمنٹ کے چیئرمین ہارون شریف نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ دونوں حکومتوں کے درمیان 3 بڑی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے جائیں گے اور ان کی مالیت 10ارب ڈالر سے زائد ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ آئل ریفائننگ، مائع قدرتی گیس(ایل این جی) اور معدنی ترقی کے شعبوں میں تین مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے جائیں گے۔ واضح رہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اپنے پہلے 2روزہ دورے پر پاکستان آئیں گے اور وزیر اعظم عمران خان کی دعوت پر ان کی آمد 16فروری کو متوقع ہے۔ اس دورے کے دوران مفاہمتی یادداشتوں کے ساتھ دونوں ملکوں کے صنعت کاروں اور کاروباری شخصیات کے درمیان متعدد دیگر تجارتی معاہدوں کا بھی امکان ہے۔ بورڈ آف انویسٹمنٹ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ سعودی ولی عہد کے ہمراہ 40 سعودی کاروباری شخصیات بھی پاکستان آئیں گی، یہ وفد مقامی کاروباری شخصیات سے بالمشافہ ملاقات کرے گا، جس سے دورے کے دوران خانگی سطح پر بھی کچھ معاہدے متوقع ہیں۔آئل ریفائنری کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ہارون شریف نے کہا کہ سعودی عرب گوادر میں 8ارب ڈالر کی لاگت سے ریفائنری تعمیر کرے گا جو غیرملکی سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ ساحلی شہر کے مقامی افراد کو نوکریوں کے مواقع بھی فراہم کرے گی۔انہوں نے کہا کہ اگر سعودی عرب آئل ریفائنری کے ساتھ پیٹروکیمیکل کمپلیکس بھی تعمیر کرتا ہے تو اس کے لیے الگ سے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری درکار ہو گی۔بورڈ آف انویسٹمنٹ کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ سعودی حکومت گوادر میں آئل ریفائنری لگانے میں بہت دلچسپی رکھتی ہے اور اس سلسلے میں فزیبلٹی رپورٹ تیار کرنے پر زور دیا گیا ہے۔