محمد اخلاق کے مکان میں ’’بیف‘‘تھا

متھرا فارنسک لیاب کی 8 ماہ بعدرپورٹ ، دادری قتل کا نیا موڑ
نوئیڈا؍ لکھنؤ۔ 31 مئی (سیاست ڈاٹ کام) دادری قتل واقعہ کو آج ایک نیا موڑ دیتے ہوئے متھرا کے فارنسک لیاب اپنی رپورٹ میں اس نتیجہ پر پہنچا کہ مہلوک کے مکان میں پایا جانے والا گوشت ’’بیف‘‘ تھا۔ اس واقعہ کو گذرے 8 ماہ ہوچکے ہیں اور اس نے ملک میں عدم رواداری پر بحث چھیڑ دی تھی۔ یہ رپورٹ اترپردیش ویٹرنری ڈپارٹمنٹ کی ابتدائی تحقیقات میں پیش کردہ رپورٹ سے بالکل برعکس ہے جس میں کہا گیا تھا کہ جس گوشت کی بنیاد پر 52 سالہ محمد اخلاق کو گزشتہ سال 28 ستمبر کو دادری میں بری طرح زدوکوب کرتے ہوئے ہلاک کردیا گیا تھا، وہ مٹن (بکرے کا گوشت) تھا۔ اس مقدمہ میں سینئر استغاثہ نے آج اترپردیش یونیورسٹی آف ویٹرنری سرویسیس (انیمل ہسبنڈری) کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دادری میں محمد اخلاق کے مکان سے جو گوشت برآمد ہوا، وہ بیف تھا۔ انہوں نے بتایا کہ کیمیائی تجزیہ کی بنیاد پر فارنسک تحقیقات میں یہ پتہ چلا کہ دیا گیا نمونہ گائے کے گوشت کا تھا۔ یہ رپورٹ نوئیڈا پولیس کو روانہ کی جائے گی اورمہر بند لفافے میں اسے فاسٹ ٹریک عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ محمد اخلاق کے ارکان خاندان نے متھرا لیاب کی رپورٹ کو یکسر مسترد کردیا ۔ اخلاق کے بھائی چاند محمد نے کہا کہ دادری پولیس کہتی ہے کہ یہ مٹن تھا اور اب کہا جارہا ہے کہ وہ بیف تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب سیاست ہے۔ انہوں نے متضاد رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں پتہ نہیں یہ سب کیا ہورہا ہے۔