ماں کے انکار او رشوہر کے ساتھ چھوڑنے کے بعد ساس نے بہو کے لئے گردہ عطیہ کیا۔

راجستھان۔ساس اوربہوکے رشتوں کو لے کر اکثر یہ قیاس لگائے جاتا ہے کہ دونوں ایک دوسرے کے مخالف ہیں‘ ا س رشتے کے متعلق فلموں او رٹی وی سیریلوں میں جو بتاتا ہے اس سے بھی یہی سمجھا جاتا ہے کہ دونوں ایک دوسرے کے کٹر مخالف ہیں ۔

مگر اس طرح کی سونچ کے عین خلاف جاکر ریاست راجستھان میں ایک بہو کا جب اس کے والدین نے ساتھ چھوڑ دیا اور شوہر نے بھی منھ پھیرلیاتو ۔ یہاں پر ساٹھ سال کی ایک خاتون نے اپنی بہو کو تب ایک گردے عطیہ دینے کا فیصلہ کیا ۔ حالانکہ ما ں نے گردہ دینے سے انکار کردیاتھا۔

راجستھان کے بر مر ضلع گاندھی مگر علاقے کے ساکن گونی دیوی (60)نے اپنی بہوسونیکا(32)کو گردہ کا عطیہ دینے کا فیصلہ کیا۔سونیکا کے گردے بے کار ہوگئے تھے او رپچھلے ایک سال سے وہ دوائیوں پر رہ رہی تھی۔

جب سونیانے دہلی کے اپولو اسپتال میں اپنے گردو ں کی جانچ کرائی تو ڈاکٹرس نے انہیں بتایاکہ ان کے دونوں گردے ناکارہ ہوگئے ہیں۔سونیکا کی بگڑتی صحت پر ڈاکٹرس نے کہاکہ ان کے پاس دو ہی راستے ہیں ایک یاتو ڈائیلاسیس شروع کریں یا پھر کڈنی ٹرانسپلانٹ کرایاجائے

۔ڈائیلاسس طویل مدت تک چلنے والا راستہ نہیں تھایہی وجہہ تھا کہ گردوں کی تبدیلی ہی ایک واحد ذریعہ بچا ہوا تھا۔شروعات میں سونیکا نے ماں بھنوری دیوی کو ان کے گردے کا عطیہ دینے کے لئے ربط کیا‘ لیکن انہوں نے انکار کردیا۔ سونیکا کے بھائی اور شوہر نے بھی اپنے گردے دینے سے انکار کردیا۔

اس پر ان کے ساس گونی دیوی نے اپنے گردے کاعطیہ دینے کے رضامندی ظاہر کی ‘ انہوں نے کہاکہ سونیکا وہ اپنی بیٹی مانتی ہیں۔

ستمبر 13کے روز دہلی میں ہوئے ٹرانسپلانٹ کے بعد سونیکا اب صحت مند ہے۔ سونیکا کی دوبیٹیاں ہیں جو اپنی ماں کو دوبارہ صحت مند دیکھ کر خوش ہیں۔ سونیکا نے کہاکہ وہ اپنی ساس کی بہت شکر گذار ہے ‘ کیونکہ انہوں نے اس وقت مدد کی جب میکے والوں نے اسکا ساتھ چھوڑ دیاتھا۔