مالدیپ ، بنگلہ دیش میں داعش کی سرگرمیوں میں تیزی سے ا ضافہ

ہندوستان پر بھی پڑوسی ممالک کے اثرات مرتب ہونے کا اندیشہ،سیکوریٹی عہدیداروں کا اظہار تشویش
نئی دہلی ۔ 29 ۔ ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان کے پڑوسی ممالک بالخصوص مالدیپ اور بنگلہ دیش میں آئی ایس آئی ایس کی سرگرمیوں میں تیزی سے اضافہ کے باعث یہ اندیشے ابھر رہے ہیں کہ ہمارے ملک پر بھی اس کا اثر مرتب ہوگا۔ سیکوریٹی عہدیداروں نے بتایا کہ تقریباً 250 مالدیپ کے شہریوں نے آرچیپ لاگو چھوڑ کر آئی ایس آئی ایس میں شمولیت اختیار کی اور ان میں سے چار مبینہ طورپر عراق و شام میں لڑائی کے دوران ہلاک ہوئے ہیں۔ مالدیپ کے تقریباً 30 شہری آئی ایس آئی ایس زیر کنٹرول علاقوں سے اپنے ملک واپس ہوگئے اور مبینہ طور پر جزیرہ نما اس ملک میں سرگرم ہیں۔ دلچسپ پہلو یہ بھی ہے کہ ایک ماہ قبل مالدیپ کے دارالحکومت مالے میں موافق آئی ایس آئی ایس ریالی منظم کی گئی جس میں لوگ بیانرس تھامے ہوئے تھے اور شرعی قانون کو متعارف کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے ۔ سوشیل میڈیا پر 31 اگست کو آئی ایس آئی ایس (داعش) نے ایک ویڈیو جاری کیا جس میں 3 نقاب پوش افراد نے صدر مالدیپ عبداللہ یامین عبدالقیوم کو ہلاک کرنے اور اس جزیرہ میں دہشت گرد سرگرمیاں شروع کرنے کی دھمکی دی تھی۔

کل صدر عبدالقیوم اس وقت بال بال بچ گئے جب اسپیڈ بوٹ میں دھماکہ ہوا۔ وہ اس وقت سعودی عرب میں فریضہ حج کی ادائیگی کے بعد واپس ہورہے تھے۔ اس دھماکہ میں ان کی اہلیہ اور دیگر دو زخمی ہوگئے۔ مالدیپ کی آبادی تقریباً 3,45,000 ہے۔ بنگلہ دیش میں بھی حالیہ چند ماہ کے دوران آئی ایس آئی ایس کی سرگرمیوں میں بھی کافی اضافہ ہوا۔ سیکوریٹی عہدیداروں نے بتایا کہ جاریہ سال کے دوران ہلاکتوں بشمول 4 بلاگرس  کے قتل کیلئے بھی آئی ایس آئی ایس کو مورد الزام قرار دیا گیا ہے ۔ عہدیداروں نے بتایا کہ تقریباً پانچ بنگلہ دیشی نوجوان آئی ایس آئی ایس میں شامل ہوگئے اور عراق و شام کی لڑائی میں شریک ہیں۔ ان میں ایک مبینہ طور پر ہلاک ہوگیاہے۔ بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں انتہائی سخت سیکوریٹی کے حامل سفارتی علاقہ میں کل رات اٹلی کے امدادی کارکن کو گولی مار دی گئی ۔ بنگلہ دیش میں یہ پہلا حملہ ہے جس کی ذمہ داری داعش نے قبول کی ہے۔(خبر صفحہ 4 پر) بنگلہ دیش کی آبادی تقریباً 16 کروڑ ہے۔ مالدیپ اور بنگلہ دیش دونوں بھی ہندوستان کے پڑوسی ممالک ہیں اور آئی ایس آئی ایس کی سر گرمیوں میں اضافہ تشویش کا باعث ہوتا جارہا ہے کیونکہ اس کے اثرات ہندوستان پر مرتب ہوسکتے ہیں۔ یو اے ای نے 15 ستمبر کو 4 ہندوستانی شہریوں کو آئی ایس آئی ایس کے ساتھ روابط کے شبہ میں واپس بھیج دیا تھا اور توقع ہے کہ مزید چار افراد کو عنقریب ہندوستان واپس کردیا جائے گا ۔ تقریباً 15 دن قبل یو اے ای نے 37 سالہ خاتون افشاں جبین عرف نکی جوزف کو مبینہ طور پر نوجوانوں کی آئی ایس آئی ایس میں بھرتی کی بناء ہندوستان واپس بھیج دیا۔ جنوری میں سلمان محی الدین (حیدرآباد) کو ایرپورٹ پر اس وقت گرفتار کرلیا گیا جب وہ دبئی کی پرواز کے ذریعہ براہ ترکی شام جانے کا منصوبہ رکھتا تھا۔ اس 24 سالہ انجنیئر مہدی مسرور بسواس کو ڈسمبر میں بنگلور میں مبینہ طور پر انٹرنیٹ کے ذریعہ آئی ایس آئی ایس سرگرمیوں کی تشہیر کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا ۔ ممبئی کے چار نوجوانوں نے گزشتہ سال آئی ایس آئی ایس میں شمولیت کیلئے عراق و شام کا سفر کیا اور ان میں سے ایک مبینہ طور پر ہلاک ہوگیا جبکہ ایک اور شخص چند ماہ بعد ملک واپس ہوگیا تھا۔