لکھوی کی حراست معطل کرنے والے اسلام آباد ہائیکورٹ احکام کو چیلنج

اسلام آباد ۔ یکم جنوری (سیاست ڈاٹ کام) حکومت پاکستان نے ممبئی حملے کے سرغنہ ذکی الرحمن لکھوی کی قانون عوامی سلامتی کے تحت حراست کو معطل کردینے والے اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکمنامہ کے جواز کو آج سپریم کورٹ میں چیلنج کیا۔ پاکستانی وزارت داخلہ کے ایک عہدیدار نے نیوز ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا کہ وزارت داخلہ نے آج اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکمنامہ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے، جس نے ممبئی حملے کے ملزم کی حراست کو معطل کیا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ حکومت نے اپیل دائر کی ہے کہ لکھوی کی رہائی اِس ملک کے لاء اینڈ آرڈر صورتحال کو بگاڑ سکتی ہے اور ہائیکورٹ نے یہی حقیقت ’’نظرانداز‘‘ کردی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ لکھوی کی برقراریٔ امن عامہ (ایم پی او) کے تحت حراست کو معطل کرنے کے لئے ہائیکورٹ کا حکمنامہ کمزور قانونی بنیادوں کا حامل ہے۔ لکھوی کے کونسل راجہ رضوان عباسی نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ وہ اِس کیس میں سپریم کورٹ سے نوٹس کی وصولی کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکمنامہ کا دفاع کریں گے۔ اُنھوں نے کہاکہ ہم ہائیکورٹ کے فیصلہ کی مدافعت کریں گے کیونکہ حکومت کا کیس مضبوط نہیں ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے دوشنبہ کو لکھوی کی مشروط رہائی کا حکم دیتے ہوئے اُسے پاکستانی ایک ملین روپئے کا سکیورٹی بانڈ ڈپازٹ کرنے اور ممبئی حملہ کیس کی ہر سماعت میں شخصی طور پر حاضر ہونے کی ہدایت دی تھی۔

لکھوی کی رہائی کو ہائیکورٹ کی منظوری کے ایک روز بعد اُسے ایک اغواء کیس میں گرفتار کرلیا گیا اور اسلام آباد کے ایک جوڈیشیل مجسٹریٹ نے اُسے اغواء کے الزامات پر دو روزہ پولیس ریمانڈ میں بھیج دیا تھا۔ دریں اثناء ممبئی دہشت گرد حملوں 2008ء کے کلیدی سازشیوں میں سے ایک ذکی الرحمن لکھوی کو 14 دن کی عدالتی تحویل میں دے دیا گیا۔ یہ تحویل اغوا کے مقدمہ کے مقدمہ کے سلسلے میں ہے۔ انہیں 15 جنوری کو اسلام آباد کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ حکومت پاکستان کی جانب سے آخرکار لکھوی کو ضمانت پر رہائی کے عدالتی احکام کے خلاف اپیل کے بعد یہ اقدام کیا گیا۔ وزارت داخلہ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکام کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کی ہے۔ لکھوی کو منگل کے دن دوبارہ گرفتار کرلیا گیا تھا اور دو دن کیلئے پولیس تحویل میں دیا گیا تھا۔ لکھوی کو ڈسمبر 2008 ء میں گرفتار کیا گیا اور اِس کیس کے سلسلہ میں 6 دیگر ملزمین کے ساتھ 25 نومبر 2009 ء کو فرد جرم پیش کی گئی۔ یہ ٹرائیل 2009 ء سے جاری ہے۔