لوک سبھا انتخابات 2019 : یہ 1000 “پاکستانی” بھی آج ہندوستان میں ڈالیں گے ووٹ ، جانیں کیوں؟

لوک سبھا انتخابات 2019 کے چوتھے مرحلہ کیلئے 9 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کی 71 لوک سبھا سیٹوں پر ووٹنگ ہورہی ہے ۔ راجستھان کے جودھپور میں کچھ ایسے پاکستانی بھی ہیں ، جو ہندوستان میں کئی سالوں سے رہ رہے ہیں ، لیکن پہلی مرتبہ انہیں ووٹنگ کا موقع ملا ہے۔ ان 1000 لوگوں نے پاکستان سے بھاگ کر ہندوستان میں پناہ لی تھی اور جنوری 2019 میں انہیں شہریت دی گئی تھی ۔

سال 1991 میں پاکستان سے بھاگ کر ہندوستان آئے ریوارام بھیل ایک انگریزی اخبار سے بات چیت میں کہتے ہیں کہ انہیں ووٹ ڈالنے کیلئے 18 سال کا انتظار کرنا پڑا ۔ ریوا رام پاکستان کے ٹانڈو سمرو علاقہ کے رہنے والے ہیں ۔ چوتھے مرحلہ میں راجستھان کی کل 25 لوک سبھا سیٹوں میں سے 13 پر ووٹنگ ہورہی ہے ۔ شہریت حاصل کرنے والے ایک دیگر شخص گوردھن بھیل بھی کہتے ہیں کہ پہلی مرتبہ وہ ووٹ ڈالنے والے ہیں ۔ ان میں زیادہ تر راجستھان کے جودھپور میں ووٹ ڈالنے والے ہیں ۔

بتادیں کہ سال 2016 میں حکومت ہند نے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو یہ اختیار دیا تھا کہ ریاست کی وزارت داخلہ سے منظوری کے بعد پاکستان سے آئے ہندووں کو شہریت دی جاسکتی ہے ۔ بتادیں کہ صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ بنگلہ دیش اور افغانستان سےبھی آکر ہندو خاندان ہندوستان میں رہ رہے ہیں ۔ جودھپور ڈی ایم دفتر کے مطابق 3090 لوگوں نے شہریت کیلئے درخواست دی تھی ، جن میں سے 1000 کو منظوری دی جاچکی ہے ۔

غور طلب ہے کہ جن سیٹوں پر آج ووٹنگ ہورہی ہے ، ان میں بہار کی پانچ ، جموں و کشمیر کی ایک ، جھارکھنڈ کی تین ، مدھیہ پردیش کی چھ ، مہاراشٹر کی 17 ، اوڈیشہ کی چھ ، راجستھان کی 13 ، اترپردیش کی 13 اور مغربی بنگال کی 8 سیٹیں شامل ہیں ۔ لوک سبھا کی 71 سیٹوں کیلئے کل 943 امیدوار میدان میں اپنی قسمت آزما رہے ہیں ۔