لوک سبھا انتخابات کے چھٹویں مرحلے کے تحت 59 حلقوںمیں آج پولنگ

رادھا موہن ، منیکا گاندھی دیگر مرکزی وزراء، ڈگ وجئے سنگھ ، جیوتر آدتیہ سندھیا، اکھیلیش یادو اہم امیدواروں میں شامل
نئی دہلی۔ 11 مئی (سیاست ڈاٹ کام) لوک سبھا انتخابات کے چھٹویں مرحلے کے تحت اتوار کو چھ ریاستوں اور دہلی کے 59 حلقوں میں ووٹ ڈالے جائیں گے جس کے ساتھ ہی بشمول رادھا موہن سنگھ، ہرشوردھن اور منیکا گاندھی متعدد وزراء کے علاوہ ایس پی کے سربراہ اکھیلیش یادو، سینئر کانگریس قائدین ڈگ وجئے سنگھ ، جیوتر آدتیہ سندھیا اور دوسروں کے مقدر کا فیصلہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں میں محفوظ ہوجائے گا۔ ان 59 کے منجملہ 14 حلقے اترپردیش، 10 ہریانہ، بہار، مدھیہ پردیش اور مغربی بنگال میں فی کس 8 حلقے، دہلی میں 7 اور جھارکھنڈ میں 4 حلقہ بھی شامل ہیں۔ ساتویں اور آخری مرحلے سے قبل اس مرحلے میں 10.17 رائے دہندے ہیں اور 979 امیدوار میدان میں ہیں۔ پرسکون اور خوشگوار انداز میں رائے دہی کو یقینی بنانے کیلئے 1.13 لاکھ پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے ہیں اور مرحلے کے انتخابات بی جے پی کیلئے ایک بڑا امتحان سمجھے جارہے ہیں کیونکہ 2014ء میں اس کو ان 59 کے منجملہ 45 نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی تھی۔ ترنمول کانگریس کو 8 کانگریس کو 2، سماج وادی پارٹی اور ایل جے پی کو فی کس ایک نشست حاصل ہوئی تھی۔ 2014ء میں بی جے پی کو اترپردیش میں اس مرحلے کے تحت 14 کے منجملہ 13 حلقوں میں کامیابی حاصل ہوئی تھی لیکن صرف ایک حلقہ اعظم گڑھ پر بی جے پی کو شکست ہوئی تھی جہاں سے ایس پی کے بانی ملائم سنگھ یادو کو کامیابی حاصل ہوئی تھی، لیکن گزشتہ سال پھولپور اور گورکھپور کے ضمنی انتخابات میں بی جے پی کو شکست ہوئی تھی۔

ان دونوں حلقوں میں اب مخالف بی جے پی اتحاد اپنا قبضہ برقرار رکھنے کی کوشش کررہا ہے لیکن بی جے پی ان ححلقوں کو اپوزیشن سے چھیننا چاہتی ہے۔ ان دونوں پارلیمانی حلقوں کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ یوگی آدتیہ ناتھ اترپردیش کے چیف منسٹر بننے سے قبل 1998ء سے 2017ء تک گورکھپور کی نمائندگی کیا کرتے تھے۔ اس طرح حلقہ پھولپور سے بی جے پی 2014ء میں پہلی مرتبہ کامیابی حاصل ہوئی تھی۔ اس حلقہ سے جس کی نمائندگی کبھی پہلے وزیراعظم جواہر لعل نہرو کیا کرتے تھے، گزشتہ انتخابات میں بی جے پی امیدوار کی حیثیت سے کیشو پرساد موریہ منتخب ہوئے تھے لیکن 2017ء میں اترپردیش کے ڈپٹی چیف منسٹر مقرر کئے جانے کے بعد پارلیمانی نشست سے مستعفی ہوگئے تھے۔ اعظم گڑھ سے اس مرتبہ اکھیلیش یادو اپنے والد کی نشست پر قبضہ برقرار رکھنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہیں بھوجپوری فلم اسٹار اور بی جے پی امیدوار دنیش لال یادو سے مقابلہ ہے۔ اس طرح سلطان پور سے مرکزی وزیر منیکا گاندھی کو سخت مقابلہ ہے جہاں سے 2014ء میں ان کے فرزند ورون گاندھی منتخب ہوئے تھے۔ مدھیہ پردیش کے حلقوں بھوپال، مورینہ، بھنڈ، گوالیار، گونا، ساگر، ودیشا اور راج گڑھ میں بھی کل اتوار کو رائے دہی مقرر ہے۔ حلقہ بھوپال سے کانگریس کے جنرل سیکریٹری ڈگ وجئے سنگھ اور بی جے پی امیدوار سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔