لطائف

٭ ایک آدمی نجومی کے پاس گیا اورکہا کہ میری ہتھیلی میں کھجلی ہورہی ہے ۔ نجومی بولا ’’ تم کو دولت ملنے والی ہے ‘‘ ۔ آدمی خوش ہو کر بولا ’’ میرے پاؤں میں بھی کھجلی ہورہی ہے ‘‘ ۔ نجومی بولا تم بہت بڑے رئیس اور ارب پتی بنو گے ۔ آدمی جلد سے ’’ میرے سر میں بھی کھجلی ہورہی ہے ‘‘ ۔ نجومی ’’ چلو بھاگو یہاں سے ، مجھے تو لگتا ہے تمہیں خارش کی بیماری ہے ‘‘ ۔
٭ ماں ( بیٹے سے ) ’’ تم رو کیوں رہے ہو ؟ ‘‘ بیٹا ’’ مجھے ماسٹر صاحب نے پیٹا ہے ‘‘ ، ماں ’’ کیوں پیٹا ہے ؟ کیا وجہ تھی ؟ ‘‘ بیٹا ماسٹر صاحب نے سب سے سوال پوچھا ، کسی نے جواب نہ دیا ۔ میں نے صحیح جواب دیاتو مجھے پیٹ ڈالا ‘‘ ۔ ماں ’’ ماسٹر صاحب نے کیا سوال پوچھا تھا ؟ ‘‘ بیٹا : ماسٹر صاحب نے پوچھا تھا کہ تختہ سیاہ پر ان کا کارٹون کس نے بنایا ہے ۔ میں نے کہا میں نے بنایا ہے تو مجھے پیٹ ڈالا ۔ ‘‘
٭ دو سیٹوں والا ہیلی کاپٹر قبرستان میں گر کر تباہ ہوگیا ۔ گورنمنٹ کے ایک بے وقوف افسر کو تحقیقات کیلئے بھیجا گیا ، دوگھنٹے بعد اس نے اطلاع دی کہ 931 لاشیں مل چکی ہیں ، مزید کھدائی جاری ہے ۔
٭ استاد ( شاگرد سے ) ’’ لفظ دستک کو جملے میں استعمال کرو ‘‘ ۔ شاگرد ’’ مجھے دس تک گنتی آتی ہے ‘‘ ۔
٭ ایک صاحب جہاز میں سوار ہونے جارہے تھے جب انہوں نے سیڑھیوں پر قدم رکھا تو ایئرہوسٹس نے انہیں کیا ’’ ویٹ پلیز ! ‘‘ وہ صاحب یکدم بولے ’’ 60 کلو گرام ‘’ ۔
٭ عارف ( اپنے دوست کاشف سے شکوہ کرتے ہوئے ) ’’ میرے بھائی کی شادی میں کیوں نہیں آئے تھے ؟ میں نے تو تمہیں خط بھی لکھا تھا ۔ ‘‘ کاشف ’’ مگر مجھے تو تمہارا خط ملا ہی نہیں ‘‘ عارف ’’ کمال کرتے ہو ، میں نے تو لکھا تھا تمہیں خط ملے یا نہ ملے تم ضرر آنا ۔ ‘‘
٭ایک مالدار وکیل کے سینے پر جب ایک ڈاکو نے پستول کی نال رکھی تو اس نے اسے پہچانتے ہوئے کہا۔ یہ کیا کرتے ہو۔ شاید تم نے مجھے پہچانا نہیں۔ میں وہی وکیل ہوں جس نے عدالت میں تمہیں پاگل ثابت کر کے تم کو پھانسی کے پھندے سے بچایا تھا۔ ڈاکو ہنس کر بولا اور کیا اپنے محسن کو لوٹنا اور اسے قتل کرنا پاگل پن نہیں ہے۔
٭٭٭٭٭