لطائف ستہ غیرمادی اور لطیف ہیں

… گزشتہ سے پیوستہ …
مادی اور روحانی دنیا کے چارعالم یہ ہیں :
۱۔ ناسوت : یہ عالم ہے اجسام کا ۔
۲۔ ملکوت: یہ عالم ہے ارواح و امثال کا ۔
۳۔ جبروت: یہ عالم ہے حقیقت محمدیہ اور اﷲ تعالیٰ کی صفات تفصیلیہ کا ۔
۴۔ لاھوت : یہ عالم ہے اﷲ تعالیٰ کی صفات اجمالیہ کا۔
یہ چاروں عالم ظہورِ خداوندی کے چھ منازل میں سے ہیں جن کو تنزلات ستہ کہا جاتا ہے۔ صوفیہ کی اصطلاح میں ظہور کو تنزل کہتے ہیں۔تنزلات کے بارے میں ان شاء اﷲ بعد میں بات ہوگی ۔ اس روحانی دنیا کی سیر ، انکشافات اور معلومات کے لئے اﷲ تعالیٰ نے جسم انسانی میں جو کھڑکیاں رکھی ہیں ، وہ قادری صوفیہ کی تحقیق کے مطابق چھ ہیں جن کو وہ ’’لطائف ستہ‘‘ کہتے ہیں ، یہ کھڑکیاں ہیں تو مادی جسم میں لیکن یہ بذات خود غیرمادی اور لطیف ہیں۔
انسان جو غذا بھی لیتا ہے اس سے تن کی پرورش ہوتی ہے ۔اس سے جسم کو توانائی حاصل ہوتی ، جسمانی قوتوں میں اضافہ ہوتا ہے ۔ اگر مادی جسم کو غذا نہ ملے تو وہ لاغر ہوکر بے جان ہوجاتا ہے۔لطائف ستہ مادی جسم میں ہونے کے باوجود غیرمادّی اور لطیف ہیں اس لئے ان کی غذا بھی غیرمادّی اور لطیف ہے ۔ اور وہ ہے ’اﷲ کا ذکر‘ ۔
ذکر کی غذا سے ان لطائف کی پرورش ہوتی ہے ، ان کو توانائی حاصل ہوتی ہے ۔ یہ جتنے توانا ہوں گے ، اتنی ہی ان کی لطافت اور شفافیت ترقی کرتی ہے اور ان میں نورانیت آتی چلی جاتی ہے ۔ اگر ان لطائف کو ان کی غذا نہ ملے تو یہ زنگ آلود ہوجاتے ہیں اور مادّے کے ہم رنگ ہوکر فنا ہوجاتے ہیں ان لطائف کا تعلق عالم غیب سے ہے۔ اس لئے شفافیت کے بعد ان میں غیبی تجلیات منعکس ہونے لگتی ہیں۔