لالچی گیدڑ اور آم کا درخت

کسی جنگل میں ایک گیدڑ رہتا تھا۔ بہت ہی پیٹو اور لالچی تھا۔ درختوں سے جتنے پھل گرتے فوراً ہی چٹ کرجاتا پھر بھی اس کی نیت نہیں بھرتی تھی۔ایک دن وہ ایک آم کے درخت کے نیچے پہنچا ۔اتنے سارے آم دیکھ کر گیدڑ بہت خوش ہوا، اور دیکھتے ہی دیکھتے زمین پر بکھرے ہوئے تمام آم چٹ کر گیا۔

لیکن پیٹ بھرنے کے باوجود اس کی نیت نہیں بھری۔ دو چار لمبی ڈکاریں لینے کے بعد وہ آم سے بھری شاخوں کو للچائی نظروں سے دیکھتے ہوئے درخت پر چڑھنے کی تدبیریں سوچنے لگا۔ دیر تک کوئی تدبیر سمجھ میں نہیں آئی اور وہ دیوانہ سا ہوکر پیڑ کے چکر لگاتا رہا۔ابھی وہ پیڑ کے چکر کاٹ رہا تھا کہ کسی طرف سے ہاتھی آگیا جو بہت ہی بھوکا معلوم ہورہا تھا۔ آتے ہی اس نے پیڑ کے پتوں اور پھلوں سے پیٹ کی آگ بجھائی، پھر ایک فلک شگاف چنگھاڑ لگائی اور سستانے کیلئے زمین پر بیٹھ کر آنکھیں بند کرلیا۔ ہاتھی کو دیکھ کر گیدڑ بہت خوش ہوا۔ اس کی سمجھ میں ایک بہت ہی اچھی تدبیر آگئی، تھوڑی دیر تک وہ ہاتھی کے سونے کا انتظار کرتا رہا، پھر آہستہ آہستہ اس کی پیٹھ پر سوار ہوکر اس کے بیدار ہونے کا انتظار کرنے لگا۔تھوڑی دیر آرام کرکے ہاتھی جانے کے لئے کھڑا ہوگیا۔ اس کے جانے سے پہلے ہی گیدڑ ایک شاخ پکڑ کر پیڑ پر چڑھ گیا۔ اپنے چاروں طرف بے شمار ہرے، پیلے، لال آم دیکھ کر وہ خوشی سے دیوانہ ہوگیا۔ اس کی سمجھ میں نہیں آرہا تھا کہ پہلے کون سا آم کھائے۔ پھر اچانک ہی اس پر جنون سا طاری ہوگیا، اور وہ خوب آم کھانے لگا۔ قریب کی شاخ صاف ہوتے ہی وہ دوسری شاخ پر پہنچ جاتا۔ یہاں تک کہ اس کا پیٹ پھٹنے لگا لیکن ابھی بہت سے آم باقی تھے اور اس کی نیت سیر نہیں ہوئی تھی۔ وہ پیڑ پر کے تمام آم کھا جانا چاہتا تھا لیکن پیٹ میں گنجائش نہیں تھی۔ وہ ایک، ایک شاخ پر جاکر آم نیچے گرانے لگا، یہاں تک کہ تمام آم نیچے گرگئے۔ گیدڑ بہت خوش ہوا۔ اب تمام آم اس کے تھے اور وہ تمام آم کھاسکتا تھا۔ آم گرانے کے بعد اس نے اُترنے کے لئے نیچے دیکھا، لیکن ہاتھی جاچکا تھا۔ اب اسے اپنی غلطی کا شدت سے احساس ہوا۔ آم کھانے کی لالچ میں وہ ہاتھی کا سہارا لے کر پیڑ پر چڑھ تو گیا تھا لیکن یہ نہیں سوچا تھا کہ ہاتھی کے بغیر اُترے گا کیسے؟ اتنے اونچے پیڑ سے نہ وہ چھلانگ لگاسکتا تھا اور نہ ہی موٹے تنے کے ذریعہ نیچے اُتر سکتا تھا۔ وہ پریشان ہوگیا اور اپنی غلطی پر بُری طرح پچھتانے لگا۔نہ ہی وہ زیادہ آم کھانے کی لالچ میں پیڑ پر چڑھتا اور نہ ہی اس مصیبت میں گرفتار ہوتا۔