قلب پر حملہ کی روک تھام کیلئے نئی دوا ایجاد

ملبورن ۔ 12 ۔ مارچ (سیاست ڈاٹ کام) سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ اب وہ ایک موثر دوا کی تیاری کے بالکل قریب ہیں جو قبل پر حملہ کے اندیشوں کو ایسی بغیر کسی ضمنی اثرات کے بالکل ختم کردے گی۔ آسٹریلیا کی موناش یونیورسٹی کے محققین نے اس طرح اب ان ہزاروں افراد کیلئے امید کی ایک نئی کرن پیدا کردی ہے جو قلب پر حملے کے باعث یا فوت ہوجاتے ہیں یا پھر ڈری سہمی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ یاد رہے کہ عالمی سطح پر قلب پر حملہ سے فوت ہونے والے افراد کی تعداد کینسر اور دیگر موذی بیماریوں کے مقابلے کہیں زیادہ ہے۔

قلب پر حملہ کو Silent Killer بھی کہا جاتا ہے کیونکہ بعض وقت مریضوں کو یہ معلوم بھی نہیں ہوتا کہ وہ عارصہ قلب میں مبتلا ہیں۔ محققین نے اس سلسلہ میں G پروٹین کپلڈ ریسپٹرس (GPCRs) کہا گیا ہے ۔ دو سالمات کے کامیاب مرکب کے ذریعہ اب وہ ایک بالکل نئی دوا کی ایجاد کے قریب پہنچ چکے ہیں جو ہزاروں افراد کیلئے یقیناً ایک خوش خبری ثابت ہوگی ۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس دوا کے کوئی ضمنی اثرات مرتب نہیں ہوں گے ۔ عام طور پر کسی بھی نئی دوا کے استعمال سے قبل مریض کو یہ فکر لاحق رہتی ہے کہ آیا اس دوا کے کوئی ضمنی اثرات تو نہیں ؟ محققین نے کہا کہ موجودہ طور پر قلب پر حملے کی روک تھام کیلئے جوادویات استعمال کی جارہی ہیں ان میں بھی GPCRs کا استعمال کیا جارہا ہے۔