فوج میں30سالوں تک خدمات انجام دینے کے بعد آسام کے این آر سی مسودہ میں سے جوان کا نام غائب

محمد اے حق جنھو ں نے ستمبر1986سے ستمبر2016تک انڈین میں خدمات انجام دئے ‘ وظیفہ پر سبکدوش ہونے سے قبل وہ جے سی او تھے۔
گوہاٹی۔محمد اے عبدالحق جنھوں نے تیس سالوں تک فوج میں خدمات انجام دئے ہیں اور ریٹائرمنٹ سے قبل وہ بطور جونیر کمیشن افیسر( جے سی او) بھی تھے اب وہ مایوس ہیں کیونکہ حکومت نے ان کا اور ان کے گھر والوں کو این آرسی کے آخری مسودہ میں نام شامل نہیں کیاہے۔

محمد اے حق نے اے این ائی سے بات کرتے ہوئے کہاکہ’’ میں نے تیس سالو ں تک انڈین آرمی میں خدمات انجام دئے ہیں۔

میں حقیقت میں دلبرداشتہ ہوں کہ میرے نام این آرسی کی فہرست میں شامل نہیں ہے۔ جانچ میں شفافیت او ردوستانہ طرز عمل ہونا چاہئے‘‘۔

محمد اے حق جنھو ں نے ستمبر1986سے ستمبر2016تک انڈین میں خدمات انجام دئے ‘ وظیفہ پر سبکدوش ہونے سے قبل وہ جے سی او تھے۔

ان کی اگلی امید ہے کہ حکومت ان کی او ران کے گھر والو ں کی مدد کریگی۔۔

این آر سی کے ضمن میں جو مسودی جولائی 30کے روز جاری کیاگیاہے اس میں چالیس لاکھ سے زائد آسامیوں کے نام غائب ہیں ۔اس کے بعد سے بھارتیہ جنتا پارٹی کی زیر قیادت مرکزی حکومت کے خلاف حزب اختلاف کی جماعتوں کی محاذ ارائی کا سلسلہ جاری ہے۔

اس ضمن میں پہلا مسودہ 31ڈسمبر2017کو جاری کیاگیاتھا۔

این آرسی کے مسودہ میں 25مارچ1971کے بعد سے شمال مشرقی ریاست میں مقیم تمام ہندوستانی شہریوں کے نام ‘ پتہ اور تصوئیریں پیش کی جاتی ہیں۔