فرقہ بندی ہے کہیں اور کہیں ذاتیں ہیں‘ کیا زمانے میں پنپنے کی یہی باتیں ہیں۔ ویڈیو

مسلمانوں میں اتحاد کو توڑنے کے لئے عقائد کی بنیاد پر تفرقہ پیدا کرتے ہوئے تقسیم کی سازش انگریزوں کاکارنامہ ہے جس میں وہ پوری طرح کامیابی ہوئے ہیں۔ مذکورہ ویڈیو میں اس بات کا واضح طور پر اشارہ دیاگیا ہے کہ جو قوم دین کی بنیا د پر متحد تھی انہیں عقائد کی بنیاد پر منظم طریقے سے منتقسم کردیاگیا ہے اور اس کام کو انجام دینے کے لئے مکمل مشنری کو متعین کردیاگیاتھا۔

یہ واقعہ 1940کا ہے۔جس میں صوبہ اترپردیش کے وزیراعظم کو انگریزوں کے بنائے گئے تربیتی مرکز کا دورہ کرایاگیاتھا۔ جہاں پر انگریزعیسائیوں کو مسلمانوں کے طور طریقے‘ اسلامی تعلیمات سے واقف کرواتے ہوئے تربیت دی جارہی تھا ا۔ تربیت کے دوران انہیں مسلمانوں کے درمیان میں عقائد کی بنیاد پر تفرقہ پیدا کرنے کی بھی تربیت دی جارہی تھی۔

اسی مرکز کے ایک ذمہ دارنے اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ اسلامی عقائد کے خلاف شائع کی جانے والی کتابیں اسی مرکز کی دین ہیں ۔ اور غلام قادیانی بھی اسی مرکز کی تربیت کا نتیجہ ہے تاکہ مسلمانوں کے درمیان میں تفرقہ پیدا کیاجاسکے۔

مذکورہ تربیتی مرکز میں جسمانی معراج اور روحانی معراج پر بحث اور مباحثوں کو فروغ دینے کی تربیت بھی دی جارہی تھی۔اب ضرورت ہے کہ انگریزوں کی سازشوں کو ناکام بنانے کے لئے متحدہوجائیں۔

علامہ اقبال علیہ الرحمہ نے خو ب کہاتھا۔
یوں تو سید بھی ہو مرزا بھی افغان بھی ہو
تم سبھی کچھ ہو‘ بتاؤتو مسلمان بھی ہو؟