غنڈوں کے ڈر سے میو کے مسلمانوں نے اپنی گائیں پیش کی

الوار: راجستھان کے الوار میں 55سال کے پیہلوخان کی برہمی سے پیٹ کر قتل کردینے کے بعد ‘ ضلع میو کے مسلمانوں نہایت خوفزدہ حالت میں زندگی گذار رہے ہیں اور انہوں نے فیصلہ کیاہے کہ وہ اپنے تمام مویشے ضلع انتظامیہ کو پیش کردیں گے

۔جمعرات کے روزمیو پنچایت کے سربراہ شیر محمد نے کہاکہ میو کے مسلمانوں گائے واقعہ کے بعد خود کو غیرمحفوظ محسوس کررہے ہیں اور اسے وجہہ سے وہ اپنے مویشے( گائے) حکومت کے حوالہ کردیں گے نہیں تو حکومت ان کی حفاظت کی ذمہ داری قبول کرے

۔ضلع الوار کے میو میں تقریبا نو لاکھ مویشیوں کے مالکین اورکسان ہیں۔ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق ’’ نسلوں سے میو کے ایک گھر میں ایک گائے موجود ہے۔ اب ایسا سمجھا جارہا ہے کہ اگر کوئی مسلم اپنے گھر میں گائے پالتا ہے تو اس کا مقصد گائے کا ذبح کرنا ہی ہے۔

ایسے حالات میں ہم خود کو غیرمحفوظ سمجھ رہے ہیں اور فیصلہ کیاہے کہ ضلع کلکٹر کو اپنے تمام مویشے حوالے کردیں گے‘‘۔جمعرات کی صبح ایک مثالی احتجاج پیش کیاگیا جس میں خوفزدہ مسلمانوں نے اپنے مویشے( گائے) حوالے کرنے کی غرض سے ریالی نکالی مگرمقامی پولیس والوں نے ان کا گھیراؤ کرتے ہوئے ضلع گائیوں کو ضلع انتظامیہ کے حوالے کرنے سے روک دیا۔

پیہلو خان کا بھی تعلق میو طبقے سے تھا جس کو گاؤ رکشکوں نے الوار کے بہرور میں مبینہ طور پر گائے تسکری کے شبہ میں یکم اپریل کے روز بری طری پیٹ کر ہلاک کردیا تھا۔