غزہ پٹی میں صیہونی فورسیس کی کارروائیوں کے بعد کشیدگی

اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں مہلوک 7 فلسطینیوں کی تدفین، جلوس جنازہ میں اسمعیل ھنیہ کی شرکت

غزہ 31 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) اسرائیل نے 2014 ء کی تباہ کن جنگ کے بعد کی گئی ایک مہلک ترین کارروائی میں غزہ پٹی سے ملنے والی ایک سرنگ کو اُڑاتے ہوئے سات فلسطینی عسکریت پسند کو ہلاک کردیا۔ اس واقعہ کے بعد کشیدگی میں ہولناک اضافہ ہوگیا ہے۔ اسلامی جہاد گروپ سے ملحقہ حماس کے مسلح شعبہ کے سات عسکریت پسند گزشتہ روز اس وقت ہلاک ہوگئے جب اسرائیل نے ایک زمینی سرنگ کو اُڑادیا۔ حکام کا دعویٰ ہے کہ یہ سرنگ ان کے علاقہ تک پہونچ گئی تھی جو حملوں کے منصوبوں پر مبنی تھی۔ مہلوک عسکریت پسندوں کی آج غزہ پٹی میں ان کے متعلقہ مقامات پر تدفین عمل میں آئی۔ حماس کے لیڈر اسماعیل ھنیہ نے وسطی غزہ میں ایک جلوس جنازہ میں شرکت کی جہاں ہزاروں سوگوار جمع ہوئے تھے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ حماس کے ایک سینئر لیڈر خلیل الحیہ نے غزہ پٹی کے جنوبی علاقہ میں ایک جلوس جنازہ میں شرکت کی اور خطاب کیا۔ خلیل الحیہ نے کہاکہ ’’(حماس) جانتے ہیں کہ دشمن کے ساتھ تصادم سے کس طرح نمٹا اور انتقام لیا جائے۔ نیز کس وقت اور مقام پر ایسا وار کیا جائے جس سے دشمن کو زک پہونچ سکتی ہے‘‘۔ حماس اور اسرائیل کے درمیان 2008 ء سے تین گھمسان لڑائیاں ہوچکی ہیں۔ 2014 ء میں آخری جنگ ہوئی تھی۔ جس میں غزہ کے ان سرنگوں کو نشانہ بنایا گیا تھا جو حملوں کے لئے استعمال کی جارہی تھیں۔

اسرائیل نے کہاکہ وہ ایک طویل عرصہ سے سرنگ کی کھدائی پر نظر رکھا ہوا تھا۔ صیہونی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں میں سات فلسطینیوں کی ہلاکت کے بعد اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو نے کہاکہ ’’ہمارا ملک اپنے اقتدار اعلیٰ، اپنے عوام اور اپنی سرزمین پر فضاء، سمندر یا زمین یا زیر زمین سے کئے جانے والے کسی بھی حملے کو برداشت نہیں کرے گا۔ ہم ان پر حملے کریں گے جو ہم پر حملے کرنا چاہتے ہیں‘‘۔ دو حریف فلسطینی گروپوں کے درمیان 10 سال سے جاری تصادم کے بعد کل ہونے والے اتحاد سے عین قبل یہ یہودی کارروائی کی گئی ہے۔ مصر کی ثالثی میں 12 اکٹوبر کو طے شدہ سمجھوتہ کے تحت حماس یکم نومبر کو اس سرحدی علاقہ کا کنٹرول فلسطینی اتھاریٹی کے حوالے کردے گی۔ اسماعیل ھنیہ نے کہاکہ ’’فلسطینیوں کے اس قتل عام کا جواب فلسطینیوں کے قومی اتحاد کی بحالی ہے کیوں کہ دشمن یہ محسوس کریں گے ہمارا اتحاد ہی ہماری طاقت ہے‘‘۔ فلسطینی اتھاریٹی کے سینئر لیڈر مصطفیٰ برغوثی نے الزام عائد کیاکہ اسرائیل دراصل دو فلسطینی گروپوں میں ہونے والے اتحاد کو درہم برہم کرنے کی کوشش کررہا ہے۔