غزہ ریالی کے دوران اسرائیلی فورسس کے تشدد میں کئی خواتین زخمی

غزہ پٹی میں جاری ’گریڈ مارچ آف ریٹرن‘کے عنوان پر جاری احتجاج کے دوران کم سے کم134فلسطینی زخمی ہوئے ہیں
غزہ پٹی۔کم سے کم 134فلسطینی اسرائیلی فوج کی گولیوں سے اس وقت زخمی ہوئے ہیں جب غزہ پٹی کی اسرائیلی سرحد کے قریب ہزاروں خواتین کا احتجاج جاری ہے۔ غ

زہ کی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرا نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ منگل کے روز احتجاج کی رپورٹنگ کرنے وال میڈیا کے نمائندے بھی اسرائیلی فو ج کی بربریت میں زخمی ہوئے ہیں۔پٹی میں مارچ30سے شروع ہوئی فلسطینیوں کی واپسی کا حق کے عنوان پر احتجاج کے بعد یہ خواتین کا سب سے بڑا احتجاج تھا۔

غزہ پٹی میں فلسطینی اس احتجاج میں جو ق در جوق حصہ لے رہے ہیں جس کا عنوان گریڈ مارچ آف ریٹرن رکھاگیا ہے جس کا مقصد 1948میں جن لوگوں کو بے گھر کرے نکال دیا گیا ہے ان کی واپسی ہے جو دراصل غزہ کے گاؤں او رشہروں سے نکالے گئی750,000لوگوں کی ان کے مقام واپسی کا مطالبہ کرتے ہوئے کیاجارہا ہے۔

غز ہ کی سرحدپر اسرائیل کی جانب سے طاقت کے استعمال کی یواین نے بھی شدید مذمت کی ہے۔یہ لوگ اسرائیل مصرکی زمین اور سمندر کے علاوہ بحریہ پر 2006میں جب سے حماس کی حکومت غزہ پٹی میں برسراقتدار ائی ہے کہ بعد سے عائد امتناع کے خلاف بھی احتجاج کررہا ہے۔

منگل کے روز بندرگاہ شہر کے اطراف واکناف سے دوملین کے قریب لوگ اپنے ابائی گھر پہنچے ‘ جن میں زیادہ تر اپنے بچوں کے ساتھ تھے۔ اے ایف پی کی خبر کے مطابق وہ لوگ سرحدی باڑ سے پچاس میٹر تک پہنچ گئے تھے۔

مئی14کے روز اسرائیل کی زندہ کارتوس سے ہلاک ہوئی اپنی 15سالہ بیٹی واصل کی تصوئیر لہراتے ہوئے کہاکہ ریم ابوایمانہ نے کہاکہ’’ میں یہاں پر اس مارچ کو ختم کرنے آیا ہوں جس کی شروعات میری بیٹی نے کی ہے‘‘جبکہ اسی روز مزید ساٹھ فلسطینیوں کی ہلاک ہوئے ہیں۔