غازی پور میں پولیس کانسٹبل کی ہلاکت پر 28 گرفتار

چیف منسٹر یوگی کی ’’ٹھوک دو ‘‘ ذہنیت کے باعث کانسٹبل کی موت : اکھلیش یادوکا ادعا

لکھنؤ ۔ /30 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) اتر پردیش کے ضلع غازی پور میں ایک پولیس ملازم کی ہجومی سنگباری سے ہوئی ہلاکت کے بعد پولیس نے سخت کارروائی کرتے ہوئے ویڈیو تصاویر کی مدد سے 28 افراد کو گرفتار کرلیا ہے ۔ پولیس کے ایک اعلیٰ سینئر عہدیدار نے کہا کہ پولیس ملازم کی موت کا سخت نوٹ لیا گیا ہے ۔ ڈائرکٹر جنرل پولیس (ڈی جی پی) او پی سنگھ نے ایک ٹوئیٹ میں وضاحت کی کہ مہلوک پولیس کانسٹبل سریش پرتاپ سنگھ تھے جو محکمہ میں ہیڈکانسٹبل کی ذمہ داری ادا کررہے تھے ۔ 48 سالہ سریش پرتاب کو ہفتہ کے دن اس وقت ہلاک کیا گیا جب وہ وزیراعظم نریندر مودی کے جلسہ عام کے مقام سے اپنی گاڑی میں واپس ہورہے تھے ۔ ایک پرتشدد ہجوم نے ان کے گاڑیوں پر سنگباری شروع کی ۔ ایک پتھر ان کے سر پر آلگا وہ احتجاجی ہجوم کو ہٹانے اور ٹریفک بحال کرنے کے لئے گاڑی سے نیچے اترے تھے ۔ اب تک 28 ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے اور 3 کیسیس درج کئے گئے ہیں ۔ تشدد میں ملوث افر اد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور قتل کا کیس بھی درج کیا گیا ہے ۔ غازی پور کے سپرنٹنڈنٹ پولیس شیویر سنگھ کے مطابق یہ احتجاجی راشٹریہ نشاد پارٹی سے تعلق رکھتے تھے جو وزیراعظم کے جلسہ گاہ تک مارچ نکال کر اس مقام کو پہونچنا چاہتے تھے لیکن پولیس اور نظم نسق نے ان کا راستہ روک دیا تھا ۔ جب وزیراعظم غازی پور سے واپس ہوگئے پارٹی ورکرس نے کئی مقامات پر راستوں کو روک دیا اور جلسہ عام سے واپس ہونے والی موٹر گاڑیوں پر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی ۔ پولیس نے ان احتجاجیوں کو منتشر کرنے کی کوشش کی اور واقعہ کی ویڈیو گرافی بھی کی ۔ چیف منسٹر آدتیہ ناتھ یوگی نے مہلوک کانسٹبل کی اہلیہ کو 40 لاکھ روپئے معاوضہ اور والدین کو 10 لاکھ روپئے کا معاوضہ دینے کا اعلان کیا ۔ اس سے پہلے یو پی کے ضلع بلند شہر میں بھی انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ ہجومی تشدد کے دوران گولی لگنے سے ہلاک ہوئے تھے ۔ غازی پور واقعہ کے بعد مہلوک کانسٹبل سریش وتسو کے فرزند وی پی سنگھ نے کہا کہ جب پولیس اپنی خود کی حفاظت نہیں کرپارہی ہے تو ہم اس سے کیا امید رکھ سکتے ہیں ۔ اب ہم معاوضہ لے کر کیا کریں گے ۔ بلند شہر اور پرتاپ گڑھ میں بھی اس طرح کے واقعات رونما ہوئے تھے ۔ غازی پور کا تازہ واقعہ یو پی حکومت کی نااہلی کو ظاہر کرتا ہے ۔ یہ واقعہ نونہرا تھانے علاقہ کتھوا مدز پولیس چوکی کے پاس پیش آیا ۔ کانسٹبل سریش وتنس ، کریم الدین پور تھانے میں تعینات تھے ۔ دراصل تحفظات کا مطالبہ کرتے ہوئے نشاد طبقہ کے لوگوں نے سڑک جام کردی تھی ۔ پولیس کی آمد پر یہ ہجوم مزید پرتشدد ہوگیا ۔ اس دوران صدر سماج وادی پارٹی اکھلیش یادو نے کہا کہ چیف منسٹر یو پی یوگی آدتیہ ناتھ کی ’’ٹھوک دو‘‘ ذہنیت کی وجہ سے یہ واقعات رونما ہورہے ہیں ۔ چیف منسٹر صرف ایک زباں یعنی تشدد پر عمل پیرا ہیں ۔ ’’اکھلیش یادو نے کہا کہ ’’ یہ گھٹنا اس لئے گھٹی ہے کیونکہ سی ایم سدن میں ہو یا منچ یہ ان کی ایک ہی بھاشا ہے ۔ ’’ٹھوک دو‘‘ کبھی پولیس کو نہیں سمجھ آئی ’’ٹھوکنا‘‘ ہے کبھی جنتا کو نہیں سمجھ آتا کسے ’’ٹھوکنا ‘‘ ہے ۔