عوامی مسائل حل کرنے اندرون 10 یوم میکانزم

غازی آباد 29 ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال نے آج کہا کہ انہیں دہلی میں عوامی شکایات اور مسائل کی یکسوئی کیلئے ایک موثر نظام اختیار کرنے کیلئے دس دن کا وقت درکار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان سے رجوع ہونے والے عوام کی شکایات اور درخواستیں وہ اسی وقت قبول کرینگے جب ان کی یکسوئی کا کوئی طریقہ کار اختیار کرلیا جائیگا ۔ کجریوال نے ان سے اپنی شکایات رجوع کرنے کیلئے پہونچے عوام سے کہا کہ وہ انہیں جھوٹے تیقنات دینا نہیں چاہتے ۔ وہ عوام کے مسائل کو حل کرنے کیلئے ایک طریقہ کار وضع کرینگے اور اس کے بعد ہی عوام سے شکایات اور درخواستیں حاصل کرینگے ۔ انہوں نے عوام سے کہا کہ وہ انہیں کچھ وقت دیں تاکہ یہ طریقہ کار تیا ہوسکے ۔ انہوں نے بڑی تعداد میں انکی قیامگاہ پر جمع ہونے والے عوام سے کہا کہ انہیں ایسا کوئی موثر طریقہ کار بنانے کیلئے عوام کی تائید درکار ہے ۔ عوام کی تائید کے بغیر وہ کچھ بھی نہیں کرسکتے ۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے ابھی ابھی اقتدار سنبھالا ہے اور سنبھلنے کیلئے کچھ وقت درکار ہوگا ۔ سات تا دس دن کا وقت درکار ہوگا تاکہ عوام کے مسائل کو حل کرنے کیلئے کوئی موثر طریقہ کار اختیار کیا جائے ۔

وہ ڈی ٹی سی ملازمین سے خطاب کر رہے تھے ۔ ڈی ٹی سی اور میونسپل کارپوریشنس کے کنٹراکٹ ملازمین وہاع جمع ہوئے تھے اور ان کا مطالبہ تھا کہ ان اداروں میں کنٹراکٹ ملازمت کے طریقہ کار کو ختم کیا جاسکے ۔ ان کا مطالبہ تھا کہ جو ملازمین کئی برسوں سے کام کر رہے ہیں ان کی خدمات کو باقاعدہ بنایا جائے ۔ اس دوران معلوم ہوا ہے کہ اروند کجریوال دہلی اسمبلی میں 3 جنوری کو اپنی اکثریت ثابت کرینگے ۔ ایک سرکاری بیان میں یہ بات بتائی گئی ۔ اروند کجریوال حکومت کے پہلے کابینی اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ نئی قانون ساز اسمبلی کا اجلاس یکم جنوری سے منعقد ہوگا ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ دہلی کی پانچویں قانون ساز اسمبلی کا پہلا اجلاس یکم جنوری سے 7 جنوری تک طلب کیا جائیگا ۔ اجلاس کے پہلے دن ارکان اسمبلی کو حلف دلایا جائیگا ۔ حکومت 2 جنوری کو تحریک اعتماد پیش کریگی ۔ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب 3 جنوری کو عمل میں آئیگا ۔ لیفٹننٹ گورنر دہلی نجیب جنگ ایوان سے 6 جنوری کو خطاب کرینگے ۔ اس کے بعد ان کے خطبہ پر تحریک تشکر کے مباحث کا آغاز ہوگا ۔ اس دوران ایک اور اطلاع میں کہا گیا ہے کہ کجریوال کی کوشمبی قیامگاہ پر ان کے جنتا دربار کیلئے آنے والے عوام کی بڑی تعداد کو دیکھتے ہوئے دہلی اور یو پی پولیس کی جانب خصوصی انتظامات کئے جا رہے ہیں۔

یو پی پولیس کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ یو پی کی پولیس کجریوال کی قیامگاہ کے باہر ٹریفک کی دیکھ بھال کریگی اور ہجوم کو کنٹرول کریگی جبکہ سادہ لباس میں دہلی پولیس کے عملہ کی ایک ٹیم ہاوزنگ سوسائیٹی کے احاطہ میں موجود رہے گی تاکہ ہجوم پر قابو پایا جاسکے اور کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے ۔ غازی آباد پولیس کی جانب سے جس سوسائیٹی میں کجریوال رہتے ہیں وہاںمین گیٹ پر ڈور فریم میٹل ڈیٹیکٹر نصب کئے گئے ہیں۔ کجریوال روزآنہ صبح جنتادربار منعقد کرتے ہوئے عوامی شکایات کی سماعت کر رہے ہیں۔ اس دوران عام آدمی پارٹی کے لیڈر سنجے سنگھ نے کہا کہ ان کی پارٹی نے چیف منسٹر کیلئے سکیوریٹی فراہم کرنے کا مطالبہ نہیں کیا تھا ۔ انہوں نے صرف پولیس سے کہا تھا کہ وہ ہجوم کو قابو میں کریں۔ بعد ازاں آج دن میں غازی آباد کے ایس ایس پی دھرمیندر سنگھ اور ضلع مجسٹریٹ ایس وی ایس رنگا راؤ نے کجریوال سے ملاقات کرتے ہوئے اس سوسائیٹی کے اطراف کئے جانے والے سکیوریٹی انتظامات پر تبادلہ خیال کیا ۔

نئے وزیر کے فون کا سرقہ
نئی دہلی ۔29ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) دہلی کے نئے وزیر ٹرانسپورٹ سوربھ بھردواج کے موبائیل فون کا کل رام لیلا میدان پر عام آدمی پارٹی حکومت کی تقریب حلف برداری کے دوران سرقہ کرلیا گیا ۔ بھردواج نے آج ٹوئیٹر پر لکھا کہ رام لیلا میدان پر اُن کا مائیکرو میکس فون چوری ہوگیا۔ تاہم پولیس میں ہنوز شکایت درج نہیں کروائی گئی ہے ۔ بھردواج کے ارکان خاندان نے بتایا کہ نئے وزیر کے پاس اب کوئی سیل فون موجود نہیں ہے ۔