جرمنی میں مسلم بچیوں کو اسکارف پہننے پر پابندی،جرمن کے اساتذہ تنظیم نے پابندی کی حمایت کی

جرمنی : جرمنی کی ریاست ۱۴؍ برس سے کم عمر کی بچیوں کے حجاب پر پابندی کا منصوبہ بنارہی ہے۔جرمن اسلامک کونسل نے اس منصوبے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔تاہم کچھ اساتذہ کا کہنا ہے کہ یہ ایک اچھا منصوبہ ہے۔

جرمن کی ریاست نارتھ ویسٹ فیلیا کی حکومت کی تجویز ہے کہ اس ریاست میں ۱۴ ؍ برس سے کم عمر لڑکیوں پر اسکول میں اسکارف یا حجاب پہننے پر پابند ی عائد کردی ہے۔

جرمنی کے اساتذہ کی تنظیم نے اس تجویز کی حمایت کی ہے۔جرمنی کے ایک اخبارسے گفتگو کرتے ہوئے جرمن اساتذہ تنظیم کے صدر ہائینز پیٹر نے کہا کہ حجاب پر پابندی کا فائدہ ہوگا۔مثلا مذہبی بنیادوں پر امتیازی او رمذہب مخالف پر مبنی برے برتاؤمیں کمی لانے میں مدد ملے گی۔جرمنی اسلامک کونسل نے اس منصوبہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ تجویز ایک ایسی بحث چھیڑنے کی کوشش ہے جو عوامیت پسندی انتہائی علامتی اورکھوکھلی ہے۔ جرمن ریاستوں کے وزرائے تعلیم کی کانفرنس کے سربراہ ہیلمٹ نے بھی فیلیا کی اس تجویز کو مسترد کردیا ہے۔اور کہا کہ اس تجویز کے بجائے اسکولو ں میں جمہوری تعلیم کو مضبوط بنانے پر زور دیا ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ تمام بچوں کو اس قابل ہونا چاہئے کہ وہ آزادانہ اور اپنی مرضی کی شخصیت کے حامل افراد بن سکیں۔