علیگڑھ مسلم یونیورسٹی میںغلام نبی آزاد کی تقریر

ہندوؤں کے استحصال کا بی جے پی کا الزام ‘ ترجمان سمبت پترا کا بیان
نئی دہلی ۔ 18اکٹوبر ( سیاست ڈاٹ کام ) بی جے پی نے آج کانگریس پر الزام عائد کیا کہ وہ ہندوؤں کی توہین کررہی اور حوصلے پست کررہی ہے کیونکہ کانگریس کے سینئر قائد غلام نبی آزاد کو یونیورسٹی کی جانب سے تقریر کیلئے مدعو کیا گیا اور کئی ہندو مقررین کو جو اس کے منتظر تھے نظرانداز کردیا گیا ہے ۔ غلام نبی آزاد نے مبینہ طور پر علیگڑھ مسلم یونیورسٹی لکھنو شاخ میں مبینہ طور پر بی جے پی زیرقیادت حکومت کے تیار کردہ سیاسی ماحول پر تنقید کی تھی ۔بی جے پی کے ترجمان سمبت پترا نے کہا کہ چند افراد آزاد کو انتخابی مہم چلانے کیلئے مدعو کرتے ہیں جن کی کانگریس میں قلت ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ غلام نبی آماد نے ہندو مسلم زاویہ سے یونیورسٹی میں تقریر کی ۔ انہوں نے کہا کہ ان کے الفاظ معمولی نہیں تھے بلکہ انہوں نے ہندوستان کے سیکولر تانے بانے اور ہندوؤں کا استحصال کیا ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی ہندوؤں کی توہین کرنے اور اُن کے حوصلے پست کرنے کی ایک اور کوشش تھی ۔ انہوں نے آزاد کے ان الزامات کو مسترد کردیا کہ بی جے پی علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کو بدنام کررہی ہے اور کشمیری طلبہ پر حملے کررہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ دہشت گرد جو اجلاس منعقد کرتے ہیں ان کی مذمت کی جائے گی ۔ تین کشمیری طلبہ جو علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے طالب علم تھے معطل کردیئے گئے اور گذشتہ ہفتہ اُن پر غداری کا الزام عائد کیا گیا کیونکہ مبینہ طور پر ہندوستان دشمن نعرے لگارہے تھے اور ایک دعائیہ اجتماع حزب المجاہدین کے کمانڈر منان بشیر وانی کی یاد میں منعقد کرناچاہ رہے تھے جنہیںشمالی کشمیر میںہلاک کردیا گیا تھا ۔ یونیورسٹی نے ان دونوں طلبہ کی معطلی منگل کے دن برخاست کردی تھی ۔