علحدہ تلنگانہ کے قیام کو بی جے پی کی تائید‘ بل پر بحث بہتر

حیدرآباد ۔ 5؍ جنوری ( سیاست نیوز) بی جے پی نے واضح طور پر کہا ہے کہ وہ علحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کی بھرپور تائید کرنے کی پابند ہے ۔ اور اس فیصلہ کو بی جے پی ہرگز واپس نہیں لے گی ۔ آج یہاں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے قومی بی جے پی قائد و رکن پارلیمان مسٹر ایم وینکیا نائیڈو نے یہ بات کہی ۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست آندھراپردیش کی تنظیم جدید میں 2013 (تلنگانہ مسودہ بل) پر ریاستی قانون ساز اسمبلی میں مباحث ہونا بہت ہی بہتر بات ہے ۔ چونکہ اپنے علاقہ کے مسائل عوامی شکوک و شبہات کی یکسوئی کے لئے ارکان اسمبلی کو اس موقعہ سے بھرپور استفادہ کرنے یہ بہتر موقعہ حاصل ہوگا ۔ انہوں نے مرکزی حکومت بالخصوص وزیراعظم کو اپنی سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ملک کی تاریخ میں ڈاکٹر منموہن سنگھ جسے کمزور وزیراعظم کوئی بھی نہیں تھے ۔

اور ڈاکٹر منموہن سنگھ کی حکمرانی میں ملک تمام تر شعبوں میں ترقی حاصل کرنے کے بجائے بالکلیہ طور پر تباہ ہو کر رہ گیا ہے ۔ قائد بی جے پی نے کہا کہ وزیراعظم کی پریس کانفرنس بالکلیہ طور پر سونیاگاندھی خاندان کی وفاداری کا اظہار کرنے کے سواء اور کچھ نہیں ہے ۔ مسٹر وینکیا نائیڈو نے وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ سے استفسار کیا کہ سکھوں کے قتل پر کانگریس پارٹی ابھی بھی کیوں اپنے ردعمل کا اظہار کرنے سے گریز کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 17 اور 18 جنوری کو دہلی میں بی جے پی قومی عاملہ کا اجلاس منعقد ہوگا اور 19 ؍ جنوری کو دہلی میں بی جے قومی کونسل کا اجلاس منعقد ہوگا ۔ اس اجلاس میں سمجھا جاتا ہے کہ آئندہ چند ماہ بعد منعقد ہونے والے عام انتخابات کے لئے تشہیری مہم کے طریقہ کار کی حکمت عملی مرتب کی جائیگی ۔

رکن پارلیمان بی جے پی نے کہا کہ ملک بھر میں کرپشن کی کوئی انتہاء نہیں ہے ۔ اسکینڈلس ‘ آسمان سے باتیں کرتی ہوئی مہنگائی اور بے روزگاری وغیرہ یو پی اے حکومت کی ایک علحدہ خصوصیت ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یو پی اے حکومت میں 9 فیصد پائی جانے والی شرح پیداوار گھٹ کر 4 فیصد ہو کر رہ گئی ۔ علاوہ ازیں زرعی پیداوار کی شرح 1.9 فیصد تک پہنچ جانا ہی یو پی اے حکومت کا ایک اعزاز کے سواء اور کچھ نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گجرات چیف منسٹر مسٹر نریندر مودی کو دیکھتے ہی کانگریس پارٹی کو ڈر و خوف پیدا ہوگیا ہے ۔