عظیم تر حیدرآباد میں بلدی سہولتوں کی صورتحال ابتر

بلند بانگ دعوے نہیں ‘ عملی اقدامات ضروری ‘صفائی کے ناقص انتظامات سے وبائی امراض کا خطرہ‘ شہریوں کو تشویش

حیدرآباد ۔ 31 ؍جولائی ( سیاست نیوز) شہر کی ترقی اور صفائی میں اعلیٰ مقام حاصل کرنے کے دعویدار گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کی کارکردگی شہریوں کو مشکوک ثابت ہونے لگی ہے ۔ اور مقامی نمائندوں پر مسائل سے لاپرواہی برتنے کا شہری الزام لگا رہے ہیں ۔ شہر کو مثالی بنانے اور عالمی معیار کا شہر بنانے کی کوشش میں بلند بانگ دعویٰ کرنے والے ریاستی وزیر کے ٹی آر کو چاہئے کہ وہ زمینی حقیقت سے آگہی حاصل کرلیں کہ شہری کس طرح کی زندگی گذارنے پر مجبور ہیں۔ اور کس طرح کی سہولیات کے منتظر ہیں ۔ عالمی معیار تو دور قدیم  معیار کو بحال کر دیا جائے تو شہری اسی  میں عافیت تصور کرلیں گے ۔ شہری بلدی اقدامات کو صرف  پاش علاقوں تک ہی تصور کرنے پر مجبور ہیں چونکہ شہر کے پاش علاقوں بنجارہ ہلز سے متصل علاقہ فرست لانسر کے نالے میں کچرے  کے انبار پایا  جاتے ہے  ۔ اور اس نالے پر کسی کی نظر نہیں پڑتی جس کے سبب گندگی میں اضافہ اور تعفن پھیل رہا ہے ۔ کچرہ کی نکاسی کے نظام اور گھر گھر کچرہ حاصل کرنے کی اقدام کو مثالی تصور کرنے والے  وزیر کے ٹی آر کو چاہئے کہ وہ ایسے حالات سے واقفیت حاصل کرے ۔ ایک عرصہ سے نالے کی صفائی نہیں ہو پائی ہے جو حکومت کو بلند بانگ دعؤوں کی حقیقت کو کھول کر رکھ دینے والی ایک مثال ہے ۔ اس طرح علاقہ جات زیباباغ ‘ نامپلی اسٹیشن روڈ ‘ علاقہ ٹولی چوکی کا نیا فلائی اور نظام کالونی اور الحسنات کالونی عوام کی مشکلات ‘ بالریڈی نگر ‘ نیراجا کالونی‘ ندیم کالونی ‘ محمدی لائن ‘ ظہرہ نگر ‘ بازار گھاٹ ‘ نامپلی ‘ مہدی پٹنم ‘ مرادنگر تقریباً علاقوں میں تاہم پرانے شہر کے علاقوں  کا آئندہ ذکر کیا جائیگا ۔ ایسے علاقوں میں عوام  برسات کے بعد کچرے کی عدم نکاسی سے پیداشدہ گندگی پر خوف زدہ ہیں اور وبائی امراض کے پھوٹ پڑنے کے عوام میں خدشات پائے جاتے ہیں ۔ شہری وعدوں  کے بجائے اقدامات پر یقین رکھتے ہیں اور ایسا حکومت کی ہر پالیسی کو ان دعوؤں کے بعد شہری یقین کرنے کے موقف میں نہیں ہیں ۔