عصمت ریزی سے متاثرہ خاتون کو معاملہ رفع دفع کرنے پر زور ، خاتون خود کو گولی مارلی 

آگرہ : ایک ۳۵؍ سالہ عصمت دری سے متاثرہ خاتون کو ملزم کی جانب سے معاملہ مبینہ طور پر ختم کرنے کے زور دینے پر خاتون نے خود کو گولی مار کرہلاک کرلیا ۔ تفصیلات کے مطابق سادھن گاؤں کی رہنے والی سات بچوں کی ماں بشمول دو سوتیلے بیٹوں کے اپنے شوہر کی پستول سے خود کوگولی مار کر ہلاک کرلی ۔ خودکشی سے قبل ا س نے ایک سوسائیڈ نوٹ چھوڑا ۔ اس نے اس نوٹ میں لکھا کہ ’’ مجھے انصاف دینے سے انکار کیا جارہا ہے۔اور عوام میں مجھے بے عزت کیا جارہا ہے۔او رمجھے معاملہ پر سمجھوتہ کرنے کیلئے مجبور کیا جارہا ہے ۔ اس نے میرے ساتھ عصمت ریزی کی ۔‘‘ واضح رہے کہ متاثرہ خاتون کے پڑوس میں ایک ۳۶؍ سالہ شخص منیش رہتا ہے ۔

او روہ پانچ بچوں کا باپ ہے ۔اس نے اس متاثرہ خاتون کی کچھ دنو ں قبل عصمت ریزی کی تھی ۔ او راس جرم میں اس کو جیل کی سزا بھی ہوئی تھی۔ مہلوک خاتون کے شوہر نے صحافیو ں کوبتایا کہ میرا پڑوسی جو میرا دور کا رشتہ دار بھی ہے۔اس نے ۲۹؍ دسمبر کی شب کو میری بیوی کی عصمت ریزی کی کوشش کی تھی ۔ وہ پچھلے دنوں سے میری بیوی کے پیچھے پڑا ہوا تھا ۔ اور وہ اس سے شادی کرنے کیلئے دباؤ ڈال رہا تھا ۔‘‘ شوہر نے مزید کہا کہ اس معاملہ کا سنگین اثر میری بیوی کے دماغ پر ہوا ۔

پنچایت میں اس معاملہ کو رکھا بھی گیا تھا اور میری بیوی نے انصاف کرنے او رملزم کو جیل بھیجنے کا مطالبہ کیا تھا ۔ اور ایک سادے کاغذ پر اس کے دستخط لئے گئے تھے بعد میں اس میں لکھا گیا کہ وہ اس معاملہ کو ختم کرنا چاہتی ہے ۔ ‘‘ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملزم منیش کو گرفتارکرلی او راس کے خلاف آئی پی سی سکشن ۳۰۶ اور ۳۵۴ کے تحت مقدمہ درج کرلیا ۔ لیکن جعلی دستخط لینے پر پنچایت کے ذمہ داران کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ۔