عشق میں سرحد پار پہنچنے والا حامد پاکستان سے آج لوٹے گا ہندستان

 

پاکستانی لڑکی سے آن لائن دوستی کے بعد اس سے ملنے پہنچے ہند ستانی نژاد شہری حامد نہال انصاری کو آج پاکستان کی جیل سے رہا کر دیا جائے گا۔ بیٹے کے گھر لوٹنے پر اس کی ماں نے کہا کہ  ‘وہ نیک ارادوں کے ساتھ وہاں گیا تھا پھر وہ اچانک سے لا پتہ ہوگیا اور بعد میں اسے پکڑا گیا اور اس پر کیس چلا۔ اسے ویزا کے بغیر نہیں جانا چاہئے تھا۔ اس کی رہائی انسانیت کی جیت ہے’۔

وزارت خارجہ کے ترجمان رويش کمار نے یہاں ایک پریس کانفرنس میں یہ اطلاع دی۔ رویش کمار نے کہا’’ہمیں پاکستان سے یہ اطلاع ملی ہے کہ ہند ستانی شہری حامد نہال انصاری کو رہا کیا جائے گا‘‘۔ انہوں نے کہا کہ یہ خاص طور پر نہال کے اہل خانہ کے لئے بہت بڑی راحت کی بات ہے کیونکہ تقریبا چھ سال سے اس کا (نہال کو) ’بن واس‘ختم ہو رہا ہے۔

انہوں نے پاکستان سے اپیل کی کہ وہ ان ہند ستانی قیدیوں کو رہا کرنے کے لئے بھی اسی طرح کا قدم اٹھائے جن کی قومیت کی تصدیق ہو گئی ہے یا جو سزا پوری کرنے کے باوجود جیل میں بند ہیں۔ ترجمان نے کہا’’ہم ذہنی طور پر بیمار قیدیوں سے ہندستانی میڈیکل گروپ کی ملاقات کی تجویز پر پاکستان حکومت کے جواب کا انتظار کر رہے ہیں‘‘۔

بتادیں کہ 33 سالہ حامد چھ سال بعد اپنے ملک لوٹے گا۔ قابل غور ہے کہ پاکستان کی ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت کو حامد کی سزا پوری ہونے پر وطن واپس بھیجنے کی رسم پوری کرنے کے لئے ایک ماہ کا وقت دیا تھا۔ حامد کی سزا 15 دسمبر کو مکمل ہوگئی ہے۔

ممبئی کے رہنے والے انصاری پشاور مرکزی جیل میں قید تھے۔ انہیں فوجی عدالت نے فرضی پاکستانی شناختی کارڈ رکھنے کے الزام میں 15 دسمبر 2015 کو تین سال قید کی سزا سنائی تھی۔ افغانستان سے پاکستان میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے پر 2012 میں انہیں گرفتار کیا گیا تھا۔ وہ مبینہ طور پر ایک لڑکی سے ملنے کے لئے پاکستان گئے تھے، جس سے ان کی آن لائن دوستی ہوئی تھی۔