عراق میں ہلاکت خیز جھڑپیں۔ 100 سے زائد افراد ہلاک

رمدی 3 جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) عراق میں آج قبائلیوں اور القاعدہ سے تعلق رکھنے والے عسکریت پسندوں کے مابین جھڑپوں اور شدید لڑائی میں زائد از 100 افراد ہلاک ہوگئے ۔ القاعدہ سے تعلق رکھنے والے عسکریت پسندوں نے صوبہ عنبر کے دو شہروں میں یہ لڑائی لڑی ہے اور ایک شہر کو انہوں نے اسلامی مملکت قرار دیدیا ہے ۔ بغداد کے جنوب میں واقع رمدی اور فلوجہ کے کچھ حصوں پر عسکریت پسندوں کا کئی دن سے قبضہ ہے اور انہوں نے یہاں اپنے موقف کو مستحکم کرنا شروع کردیا ہے ۔ رمدی میں پیر کے دن سے ہی لڑائی شروع ہوگئی تھی جب سکیوریٹی فورسیس نے یہاں 2012 کے اواخر میں قائم کردہ مخالف حکومت احتجاج کے کیمپ کو اکھاڑ پھینک دیا تھا ۔

سنی عرب برادری کا الزام ہے کہ حکومت عراق کی جانب سے ان کی برادری کو نشانہ بنایا جارہا ہے ۔ پولیس اور قبائلیوں کے دستوں نے آج رمدی اور فلوجہ شہروں میں القاعدہ سے تعلق رکھنے والے اسلامی اسٹیٹ آف عراق کے ساتھ لڑائی کی اور ان جھڑپوں نے شدت اختیار کرلی ہے ۔ یہ گروپ عراق اور شام میں برسر پیکار ہے ۔ سکیوریٹی عہدیداروں نے یہ بات بتائی اور کہا کہ کم از کم 32 عام شہری اور عسکری گروپ کے 72 لڑاکے ان جھڑپوں میں ہلاک ہوگئے ہیں۔ عہدیداروں نے بتایا کہ ابھی یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ پولیس اور قبائلی دستوں کی اموات کتنی ہیں۔ ایک عینی شاہد نے بتایا کہ سینکڑوں بندوق بردار نماز جمعہ کے موقع پر وسطی فلوجہ میں جمع ہوگئے تھے ۔ بعض کے ہاتھوں میں جہادی گروپس کی جانب سے استعمال کئے جانیو الے سیاہ پرچم بھی تھے ۔ کم از کم 14 افراد پیر کو اس وقت ہلاک ہوگئے تھے جب رمدی کے قریب جھڑپیں ہوئی تھیں۔ چہارشنبہ اور جمعرات کو بھی یہاں جھڑپیں ہوئی تھیں جن کے نتیجہ میں ہونے والی اموات کی تعداد کا علم نہیں ہوسکا ہے ۔ فلوجہ میں القاعدہ سے تعلق رکھنے والے عسکریت پسندوں نے اپنا گڑھ مضبوط بنالیا ہے ۔

یہاں سے 2013 کے بعد سے امریکی افواج نے دستبرداری اختیار کرلی تھی ۔ امریکی افواج کو بھی یہاں سخت ترین لڑائی کا سامنا کرنا پڑآ تھا ۔ امریکی افواج کو بھی سنی قبائلیوں کی مدد سے یہاں عنبر صوبہ کا کنٹرول باغیوں سے حاصل کرنے کیلئے سخت جدوجہد کرنی پڑی تھی ۔ امریکی افواج نے عراق میں اپنے قیام کے دوران شدید جانی نقصان برداشت کیا تھا ۔ عراق میں ہوئی جملہ امریکی اموات کا ایک تہائی جانی نقصان عنبر میں ہی ہوا تھا ۔ دو سال کے بعد عراق سے امریکی افواج نے عراق سے دستبرداری اختیار کرلی تھی اور اب یہاں ایک بار پھر ملیشیا کی طاقت میں اضافہ ہونے لگا ہے ۔ پیر کو ایک قریبی ہائی وے سے سکیوریٹی فورسیس کی جانب سے مخالف حکومت احتجاج کے ایک کیمپ کو اکھاڑ پھینکنے کے بعد سے جھڑپیں شروع ہوگئی ہیں۔ یہ تشدد اب فلوجہ میں بھی پھیل گیا ہے اور یہاں سے سکیوریٹی افواج کو دستبردار کرلیا گیا ہے ۔