عراقی کی فوج تین راستوں سے فلوجہ میں داخل

پہلی مرتبہ سی ٹی ایس فورس کی شمولیت ، داعش کی مزاحمت کا سامنا
بغداد ۔30 مئی ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) عراقی فوج نے فلوجہ شہر میں تین سمتوں سے حملہ کرتے ہوئے آئی ایس کے طاقتور گڑھ پر کنٹرول حاصل کرنے کیلئے نمایاں پیشرفت کی ۔ اس مہم کا مقصد سرکاری کنٹرول سے 2014 ء میں کھوئے ہوئے پہلے شہر پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنا ہے ۔ دوسری طرف پڑوسی ملک شام میں گھمسان کی لڑائی جاری ہے جہاں کثیرتعداد میں عام شہری ہلاک ہوگئے ۔ عراقی سب سے بہترین تربیت یافتہ اور جنگجو یونٹ ایلیٹ کاؤنٹر ٹیررازم سرویس (سی ٹی ایس ) کی زیرقیادت فوج نے فلوجہ کی سمت پیشقدمی کی ہے ۔ عراقی فورسیس جس وقت فلوجہ میں داخل ہورہی ہیں تھیں۔ بین الاقوامی اتحادی فوج نے فضائی راستوں کو اُن کیلئے محفوظ راستہ فراہم کیا ہے ۔

اس کارروائی میں عراقی ایرفورس اور فوجی ہوا بازی بھی شریک تھی ۔ اس کے ساتھ ساتھ آرٹیلری اور ٹینک کے ذریعہ بھی اُن کی مدد کی جارہی ہے ۔ اس آپریشن کے کمانڈر لیفٹننٹ جنرل عبدالوہاب السعدی نے بتایا کہ سی ٹی ایس فورسیس ، عنبر صوبائی پولیس اور فوج نے تین سمتوں سے فلوجہ میں داخل ہونا شروع کردیا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ داعش سے مزاحمت کا سامنا ہے ۔ سی ٹی ایس کے ترجمان صباح النعمان نے بتایا کہ ہم نے یہ مہم آج صبح شروع کی اور اس کامقصد فلوجہ پر دوبارہ قبضہ کرنا ہے ۔ ایلیٹ سی ٹی ایس کی اس مہم میں شمولیت دراصل شہری علاقوں میں مرحلہ وار قبضہ کو یقینی بنانا ہے جبکہ 2004ء میں امریکی فوج کو اس شہر میں ویتنام جنگ کے بعد سب سے زیادہ سخت لڑائی کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔