عام درد کش ادویات دل کیلئے تباہ کن

عام استعمال ہونے والی دردکش ادویات ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھاتی ہیں۔ یہ انتباہ ڈنمارک میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔ کوپن ہیگن یونیورسٹی ہاسپٹل کی تحقیق کے مطابق عام دکانوں پر دستیاب درد پر قابو پانے کے لیے بہت زیادہ کی جانے والی ادویات بے ضرر نہیں بلکہ ان کا استعمال احتیاط سے کیا جانا چاہئے۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ اکثر افراد ان گولیوں کا استعمال کسی طبی ماہر کے مشورے کے بغیر کرتے ہیں۔ 29 ہزار افراد پر ہر قسم کی (نان اسٹیرویڈل اور ورم کش ادویات) کا استعمال 31 فیصد تک ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔ تاہم کم درد، سر درد اور جوڑوں کے درد وغیرہ کے لیے استعمال ہونے والی ادویات سے یہ خطرہ پچاس فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ اس تحقیق کے دوران لوگوں کا دو سال تک جائزہ لیا گیا جو اکثر پین کلر استعمال کرتے تھے اور نتیجے سے معلوم ہوا کہ ان کے ہارٹ فیل ہونے کا امکان 20 فیصد تک بڑھ چکا ہے۔ تحقیق میں خیال ظاہر کیا گیا ہے کہ ان ادویات کا طویل عرصے تک استعمال جسم میں کیمیائی ری ایکشن پیدا کرتا ہے جو دل پر اضافی بوجھ کا باعث بنتا ہے۔ محققین کا کہنا تھا کہ ان گولیوں کا بغیر کسی نسخے یا مشورے کے بغیر دستیاب ہونے عام افراد تک یہ پیغام دیتا ہے کہ یہ محفوظ ہیں۔ تاہم پرانی رپورٹس میں یہ ثابت ہوچکا ہے کہ ان گولیوں کا استعمال خون کی شریانوں میں مسائل کا باعث بنتا ہے اور باعث فکر ہے کیونکہ ان کا استعمال بہت عام ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ نتائج سے بھی یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ گولیاں بے ضرر نہیں بلکہ دل کی صحت کے لیے تباہ کن ثابت ہوسکتی ہیں اور ان کا استعمال احتیاط اور طبی ماہر کے مشورے پر کیا جانا چاہئے۔