عام انتخابات کے اس موسم میں کیاکریں گے بی جے پی کے یہ چہرے؟

مودی حکومت کو کھری کھری سننانے میں اب تک سب سے آگے رہے ہیں۔

نئی دہلی۔ مجوزہ لوک سبھا الیکشن کے اس موسم میں سب کی نظریں بی جے پی ان چار باغی لیڈروں ‘ شتروگھن سنہا‘ کیرتی آزاد‘ یشونت سنہا‘ او رارون شوریٰ پر خاص طور سے ٹکی ہوئی ہیں’

جنھوں نے اپنی ہی حکومت کے خلاف مورچہ کھول دیا ہے’ مگر اپنے اگلے قدم کے بارے میں اب تک خلاصہ نہیں کیاہے۔اب جبکہ لوک سبھا الیکشن قریب ہیں تو ایسے میں یہ کس کے ساتھ کھڑے ہیں اس کی وضاحت کا وقت آگیاہے۔

 

شتروگھن سنہا۔ بالی ووٹ کے یہ مشہور اداکاربہار کی پٹنہ سیٹ سے لوک سبھا رکن پارلیمنٹ ہیں۔سال2014میں لوک سبھا الیکشن میں جیت حاصل کرنے کے ایک سال بعد سے ہی شترو گھن سنہا باغی تیوار اپنائے ہوئے ہیں۔

مسلسل وہ بی جے پی کی مخالفت میں بیان بازی کررہے ہیں۔

حالانکہ ابھی تک نہ تو انہوں نے پارٹی کو اپنا استعفیٰ پیش کیا ہے او رنہ ہی پارٹی نے انہیں باہر راستہ دیکھا یا ہے۔ حالانکہ 19جنوری کو ہوئی ممتا بنرجی کی ریالی میں شہہ نشین پر دیکھے جانے کے بعد بی جے پی نے یہ اشارہ دیاتھا کہ اب ان کے خلاف کاروائی ہوگی۔

شترونے بیشک کوئی خلاصہ نہیں کیا مگر قیاس ہے کہ کانگریس سے ان کی بات چیت جاری ہے وہ اپنی پرانی سیٹ سے ہی عظیم اتحاد کے امیدوار ہوسکتے ہیں۔

حالانکہ کچھ دن پہلے ہی عام آدمی پارٹی سے ہی دہلی کی کسی سیٹ پر مقابلہ کی باتیں گشت کررہی تھیں لیکن اب ان کے کانگریس کے ٹکٹ سے الیکشن لڑنے کے اثار زیادہ دیکھائی دے رہے ہیں۔

 

ارون شوری۔ شوریٰ ان شروعاتی لیڈروں میں شامل تھے جنھوں نے 2010میں ہی مودی کو بطور وزیراعظم امیدوار پراجکٹ کردیاتھا‘ آج وہ ان کے سب سے بڑے ناقد ہیں۔

کئی مہینو ں سے وہ اپوزیشن کے لیڈروں کے ساتھ شہہ نشین پر دیکھائی دے رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق وہ ایک غیر کانگریسی علاقائی لیڈر کے رابطے میں بھی ہیں اور ان کے کوٹہ سے راجیہ سبھا جاسکتے ہیں۔

 

کیرتی آزاد۔ بی جے پی سے برطرف رکن پارلیمنٹ بھی اب تک اپنا راستے کا تعین نہیں کرسکے ہیں۔ ذرائع کے مطابق وہ پچھلے کچھ مہینوں سے کانگریس کی قیادت سے مسلسل رابطے میں ہیں۔

ان کی ملاقات کانگریس صدر راہول گاندھی سے بھی ہوچکی ہے۔ حالانکہ ابھی بھی وہ بی جے پی کا حصہ ہی ہیں ‘لیکن ان کا بہار کی دربھنگا لوک سبھا سیٹ سے کانگریس کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے کی باتیں گشت کررہی ہیں۔

ذرائع کے مطابق پارٹی میں 3فبروری کو راہول گاندھی کی ریالی میں کیرتی آزاد شامل ہوسکتے ہیں ۔

ویسے کیرتی آزاد 2014میں رکن پارلیمنٹ بننے کے کچھ دنوں بعد سے ہی باغی ہوگئے تھے۔ ارون جیٹلی پر انہو ں نے کئی تشویش ناک الزام عائد کئے ہیں۔

یشونت سنہا۔بی جے پی کے سینئر لیڈر او راٹل بہاری واجپائی حکومت میں وزیر مالیہ رہ چکے یشونت سنہاحال ہی کے دنوں میں مودی حکومت کے سب سے کٹر ناقد کے طور پر سامنے ائے ہیں۔

وہ بھی اس وقت جب ان کے بیٹے جیانت سنہا مودی حکومت میں منسٹر کے عہدے پر ہیں۔

عام الیکشن سے قبل ان کے اگلے قدم کے متعلق مختلف قسم کے تبصرے کئے جارہے ہیں لیکن قریبی ذرائع کے مطابق اب ان کا لوک سبھا الیکشن لڑنے کی امید کم ہے ۔

اپوزیشن کی کوئی جماعت انہیں راجیہ سبھا بھیج سکتی ہے۔ انہوں نے اپوزیشن اتحاد کو ہرممکن مدد دینے کا اشارہ بھی کیاہے ‘ لیکن عام الیکشن سے قبل ان کے کسی جماعت سے وابستگی ممکن نظر نہیںآرہی ہے۔