عالمی یوم منہ کی صحت 20 مارچ پر صحت مند مسکراہٹ کا جشن

عالمی یوم منہ کی صحت ہر سال 20 مارچ کو منائی جاتی ہے یہ ایک بین الاقوامی دن ہے تا کہ صحت مند منہ کے فوائد کو اجاگر اور عالم گیر سطح پر منہ کی صحت کے بارے میں شعور کی بیداری کو فروع دیا جائے اور اس کی ہر ایک کیلئے اہمیت واضح کی جائے کہ اسے منہ کی صحت کا خیال رکھنے کی عادت ہوجائے۔ دنیا کی آبادی کا 90 فیصد زندگی میں کم از کم ایک بار منہ کے امراض کا شکار ہوتا ہے۔ ان امراض میں دانتوں میں شگاف مسوڑھوں کے امراض اور منہ کا کینسر شامل ہیں۔ بچوں کیلئے دانت میں درد، اسکول سے غیر حاضری کی سب سے بڑی وجہ ہوتی ہے مسوڑھوں کے امراض زکام کے بعد لاحق ہونے والی عام بیماریاں ہیں اور تمباکو کا استعمال ،شراب نوشی ،چکنائی سے بھر پور غذا نمک اور شکر کی زیادہ مقدار پرانے منہ کے امراض میں اپنا حصہ ادا کرتے ہیں ۔

صحت مند مسکراہٹوں کا جشن
ایک خوبصورت مسکراہٹ صحت مند دانتوں اور مسوڑھوں پر مشتمل ہوتی ہے۔ صحت مند دانت اور مسوڑھے مناسب برش کرنے اور منہ کی صحت برقرار رکھنے سے حاصل ہوتے ہیں۔ منہ میں جراثیم بہت زیادہ ہوتے ہیں ان کو ہمیں دور رکھنا چاہئے اس کیلئے منہ کی صحت کی برقراری ہر کھانے کے بعد برش کرنے خاص طور پر سونے سے پہلے رات میں برش کرنے سے یہ مہم سر کی جاسکتی ہے۔ مختلف ذائقے کے میل کی پرت کاٹنے والے ماوتھ واش کے استعمال کے ذریعہ دانتوں کی سڑن اور مسوڑھے کے امراض پیدا کرنے والے جراثیم کی تعداد منہ میں کم ہوجاتی ہے۔منہ میں تازگی محسوس ہوتی ہے اور بد بو نہیں آتی ۔ منہ کے پرافی لیکسس یا ان پر چکتے جم جانا جیسا کہ سب جانتے ہیں ٹار ٹار اور کالکولس ماہرانہ انداز میں ہٹائے جاسکتے ہیں جو دانتوں پر اور مسوڑھوں کے اندر جم جاتے ہیں جن کی وجہ سے مسوڑھوں سے خون خارج ہوتا ہے اور سانس میں بدبو پیدا ہوجاتی ہے چونکہ یہ ذخائر وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ سخت ہوجاتے ہیں اور معمول کا برش کرنے سے دور نہیں ہوتے اس لئے پورے منہ کا معائنہ کروانے کیلئے دانتوں کے ڈاکٹر سے ملاقات کرنا اور چکٹے علحدہ کروانا ضروری ہے۔ اس کے بعد آپ کو اپنے منہ کی صحت مناسب انداز میں برقرار رکھنی ہوتی ہے ۔ سانس کی بد بو اور خون خارج کرتے ہوئے مسوڑھے میں نمایاں کمی پیدا ہوسکتی ہے۔ اس لئے اپنے دانت چھ ماہ میں ایک بار ماہر سے ضرور چیک کروائیں۔ دانتوں کا میل تمباکو نوشی ،چائے اور کافی نوشی ،سگریٹ نوشی کا عام نتیجہ ہے ۔ مناسب طور پر برش کرنے اور ماوتھ واش استعمال کرنے سے میل میں کمی آسکتی ہے اور اس کی مزید اصلاح چکتے دور کرنے اور پالش کرنے کی ٹکنکس کے ذریعہ کی جاسکتی ہے۔
لیزر کے ذریعہ دانتوں کو سفید کرنے سے آپ کے زرد اور بھورے رنگ کے دانت سفید ہوجائیں گے اور صرف 30 منٹ کا وقت لگے گا۔ دانتوں کی سڑن منہ کا عام مرض ہے اور یہ نہ صرف دانت کا درد پیدا کرتا ہے بلکہ مسکراہٹ کو بھی متاثر کرتا ہے۔ دانتوں کے سیاہ پڑ جانے کی وجہ سے ایسا ہوتا اس لئے بہتر ہے کہ دانتوں کے رنگ کی بھرت ڈلوائی جائے اور دانتوں کو بچالیا جائے تا کہ مسکراسکیں ۔ ماؤں کو اپنے بچوں کے منہ کی صحت پر نظر رکھنی چاہئے انہیں برش کرنے کی عادت ڈالنی چاہئے ۔ جن بچوں کو بوتل سے دودھ پلایا جاتا ہے ان کا منہ گیلے کپڑے سے صاف کیا جانا چاہئے اور اس کے بعد ہی انہیں سلانا چاہئے ورنہ ان کے منہ میں دودھ رہ جائے گا۔

دانت عام طور پر گرجاتے ہیں یا دانتوں کی سڑن یا مسوڑھوں کی بیماری کی وجہ سے انہیں نکال دیا جاتا ہے جس کی وجہ سے منہ میں ایک ناگوار شگاف پیدا ہوجاتا ہے جس سے خوبصورت مسکراہٹ تباہ ہوجاتی ہے ۔ اب وقت آگیا ہے کہ گرنے والے دانتوں کی جگہ ایمپلانٹ یا زرکونیا یا سیرامک کراؤن اور بریجس نصب کئے جائیں ۔

خوبصورت مسکراہٹ چھپانے کی ایک اور وجہ چہرے کے بے قاعدہ ، پر ہجوم یا ابھرے ہوئے دانت ہوتے ہیں فکر کرنے کی کوئی ضروت نہیں ہے آپ ایک بالکل نئی مسکراہٹ حاصل کرسکتے ہیں اور دانتوں پر بریسس لگا سکتے ہیں حالانکہ علاج کم عمری میں بہترین طریقہ سے کیا جاسکتا ہے لیکن آج کل بالغ افراد میں بھی آرتھو ڈونٹکس بہت مقبول ہے ۔ اس کیلئے عمر سے کوئی فرق نہیں پڑتا ۔ دانتوں کو درست اور بالکل مکمل بنایا جاسکتا ہے۔

حیدرآباد ڈنٹل ہاسپٹلس میں ہم آپ کو مناسب مشورہ مسکراہٹ بہتر بنانے کے بارے میں دیں گے ۔ منہ کے مرض کا علاج جو مسکراہٹ کو متاثر کرتا ہے کریں گے اور اس کے لئے عصری ٹکنالوجی اور برسوں کی مہارت استعمال کی جائے گی۔ ہم آپ کو تیقن دیتے ہیں کہ آپ ایک خوبصورت اور صحت مند مسکراہٹ کے ساتھ واپس جائیں گے ۔ چنانچہ مسکرانے اور صحت مند مسکراہٹوں کا جشن منانے کی یہ بھی ایک وجہ ہے۔
ڈاکٹر نگہت یاسمین ڈنٹل سرجن ( او ایس ایم)
حیدرآباد ڈنٹل ہاسپٹل ، 4-1-1229نزد فرنانڈیز میٹرنیٹی ہاسپٹل بگل کنٹہ عابڈس حیدرآباد ۔1 اے پی۔
فون نمبر :040-40047772, 24754138
شاخیں :شاہ علی بنڈہ: 040-64537772
آصف نگر : 040-64626600
بنجارہ ہلز :040-64607772