عالمی دہشت گرد ی میں ہند ۔ بلجیم دخل اندازی کے خواہاں

بلند ترین دوربین کا مشترکہ افتتاح، وزرائے اعظم کی ملاقات کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری
بروسلز ۔ 30 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان اور بلجیم نے آج عہد کیا کہ مذہبی گروپ اور ممالک کی جانب سے دہشت گردی کی کارروائیوں کیلئے مذہب کے استحصال کے خلاف تمام ممالک کی مشترکہ اور مؤثر کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیراعظم نریندر مودی کی وزیراعظم بلجیم چارلس مائیکل سے ملاقات کے بعد ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں دونوں ممالک نے توثیق کی کہ کوئی بھی مسئلہ یا وجہ ہولناک اور اندھادھند تشدد کی کارروائیوں کو جو بے قصور عوام کے خلاف کی جائیں، جواز نہیں بن سکتا۔ دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کی ملاقات 22 مارچ کو بلجیم میں دہشت گرد حملوں کے چند ہی دن بعد منعقد کی گئی جس میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کی تباہی دہشت گرد نیٹ ورک کی عالمی سطح پر تباہی اور ان کو مالیہ فراہم کرنے والے چینلوں کے خلاف کارروائی کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ سرحد پار دہشت گردوں کی تحریکوں کو تربیت دینے کیلئے قائم انفراسٹرکچر کو تباہ کرنے پر بھی توجہ دینے کی اپیل کی گئی۔ وزیراعظم مودی اور وزیراعظم بلجیم مائیکل نے اتفاق کیا کہ دہشت گردی کو کسی بھی مذہب، قومیت، تمدن یا نسلی گروپ سے منسوب نہیں کیا جانا چاہئے۔ دونوں ممالک نے عہد کیا کہ بنیاد پرستی کے طریقہ کار کی بہتر تفہیم کیلئے مشترکہ جدوجہد کریں گے اور مذہب کے گروپس اور ممالک کی جانب سے استحصال کے انسداد کیلئے کارروائی کریں گے کیونکہ اس سے تباہ کن اور پرتشدد انتہاء پسندی تخلیق ہوتی ہے اور دہشت گرد کارروائیوں کیلئے راہ ہموار ہوتی ہے۔ مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہیکہ دونوں ممالک نے شہری معاشرہ کے باہمی تبادلوں میں سہولت فراہم کی جائے گی تاکہ امن، رواداری اور سب کو ساتھ لے کر چلنے کی اقدار کو فروغ دیا جاسکے۔ دونوں وزرائے اعظم نے تمام ممالک پر دہشت گردی سے لاحق خطرہ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انہیں اپنی سرزمینوں سے شروع ہونے والی دہشت گرد تحریکوں کے خلاف مؤثر کارروائی کرنی چاہئے۔ دونوں ممالک نے کہا کہ دہشت گردی سے متعلق کارروائیوں بشمول حکومتوں کی زیرسرپرستی کارروائیوں اور دہشت گردی میں ملوث تنظیموں کے خلاف کارروائی کی جانی ضروری ہے جنہیں سرکاری پالیسی کے لئے آلہ کار کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔

دونوں قائدین نے گہرے صدمے اور تشویش کا اظہار کیا کہ گذشتہ ہفتہ بروسلز میں ہولناک دہشت گرد حملے ہوئے ہیں جن کی ممکنہ حد تک سخت مذمت کی جانی چاہئے۔ ہندوستان کی جانب سے جسے برسوں سے دہشت گردی کا سامنا ہے، وزیراعظم مودی نے بلجیم کے ساتھ اس المناک وقت میں اظہاریکجہتی کیا اور انسانی جانوں کے ضائع ہوجانے پر تعزیت پیش کی۔ زخمیوں کی عاجلانہ صحتیابی کیلئے دعا کی۔ دونوں قائدین نے بہترین باہمی تعلقات کا ارادہ ظاہر کیا اور کہا کہ دونوں جمہوریتیں قانون کی حکمرانی، وفاقیت اور تکثیریت کی پابند ہیں۔ شاہ بلجیم فلپ نے ہندوستان کے دورہ کی خواہش ظاہر کی اور دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات میں بہتری پیدا کرنے کیلئے اپنی 70 ویں سالگرہ ہندوستان میں منانے کی خواہش ظاہر کی۔ تعلیم کے شعبہ میں تعاون کی اہمیت تسلیم کرتے ہوئے دونوں وزرائے اعظم نے تعلیمات کے شعبہ کی اہمیت تسلیم کرتے ہوئے باہمی تعاون میں اضافہ کی ضرورت سے اتفاق کیا۔ بلجیم سے ہر سال 40 ہزار سیاح ہندوستان آتے ہیں اور ہندوستان سے 60 ہزار سیاح بلجیم کے دورہ پر جاتے ہیں۔ وزیراعظم نریندر مودی نے دہشت گردی سے مقابلہ کیلئے دونوں ممالک کے درمیان معاہدہ کی ضرورت پر زور دیا۔ دونوں وزرائے اعظم نے مشترکہ طور پر ایشیاء کی بلند ترین دوربین کا افتتاح بھی کیا۔ وزیراعظم مودی نے اینٹ ورک کے ہندوستانی ہیروں کے تاجروں سے بروسلز میں ملاقات کرکے ان سے تبادلہ خیال کیا۔ اعلیٰ سطحی یوروپی یونین کے قائدین سے ملاقات کے دوران وزیراعظم مودی نے باہم دفاعی شراکت داری میں اضافہ کی ضرورت پر زور دیا۔ دونوں قائدین نے تسلیم کیا کہ علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر دونوں ممالک کے خیالات ہم آہنگ ہے اور دونوں ممالک قریبی شراکت داری کے پابند ہیں۔ وزیراعظم بلجیم نے ہندوستان کواقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت دینے کی پرزور تائید کی اور کہاکہ ہندوستان اور بلجیم کے مفادات مشترک ہیں اور دونوں کے اتحاد سے عالمی عدم پھیلاؤ نظام مستحکم ہوگا۔ دونوں قائدین نے عہد کیا کہ بین الاقوامی طاقتوں کو متحد کرکے ایک مالی ایکشن ٹاسک فورس قائم کی جائے۔