طوفان فانی : اڈیشہ میں مختلف واقعات میں 6 افراد کی موت، ہوا کی رفتارفی گھنٹہ 245 کلو میٹر۔ دیکھیں ویڈیو

گزشتہ 20 سال میں ہندوستان کی تاریخ کا سب خطرناک قراردیئے جانے والا طوفان فانی اڈیشہ کے پوری میں ساحل سے ٹکرایا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق صبح 8 بجے سے طوفان فانی کا اثردیکھاجارہاہے۔فانی طوفان کا اثر اب اڈیشہ سمیت دیگرریاستوں میں نظرآرہاہے۔ پوری اور دیگر علاقوں میں مختلف واقعات میں 6 افراد کے ہلاک ہونے کی بھی اطلاع ہے۔ سکھی گوپال علاقہ میں درخت گرنے سے ایک شخص کی موت ہوگئی ہے۔این ڈی آرایف، بحریہ، فوج اور محکمہ ریونیو، محکمہ پولیس کی ٹیمیں بچاؤ اورراحت کے کاموں میں مصروف ہیں۔اڈیشہ کے چیف سکریٹری آدتیہ پرساد پاڈھی ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ بھبنیشور میں کر رہے ہیں۔ طوفان کی ہولناکی اور نقصانات کے تعلق سے اس میٹنگ میں جائزہ لیا جا رہاہے۔ اڈیشہ، آندھراپردیش اورمغربی بنگال کے کئی اضلاع میں بارش ہورہی ہے۔ طوفان سے نمٹنے کے لیے آندھراپردیش حکومت نے احتیاطی اقدامات کیے ہیں۔ وہیں اڈیشہ حکومت نے اب تک 1 ملین سے زیادہ لوگوں کو محفوظ مقامات پرمنتقل کردیاہے. 

اڈیشہ حکومت نے فانی طوفان کے جمعہ کی صبح اڈیشہ ساحل سے ٹکرانے کے پیش نظر بڑے پیمانے پر راحت اور بچاو مہم شروع کر دی ہے اور اس کے تحت ریاست کے 15 اضلاع کے نشیبی علاقوں میں تقریبا 11 لاکھ لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا ہے۔ریاستی حکومت نے فانی طوفان سے خطرے کو بھانپتے ہوئے تمام حساس علاقوں میں نیشنل ڈیزاسٹر رسپونس فورس (این ڈی آر ایف) اور ریاست ڈیزاسٹر ریسپونس فورس کے اہلکاروں کو فائر محکمہ کے ساتھ تعینات کردیا گیا ہے۔اس کے ساتھ ہی مرکزی حکومت سے راحت اور بچاؤ کے کاموں کے لئے ہیلی کاپٹروں، فوج اور بحریہ کو تیاررکھنے کی اپیل کی ہے۔   اسپیشل ریلیف کمشنر (ایس آرسی) وشنو سیٹھی نے بتایا کہ فاني کے جمعہ کو صبح آٹھ بجے سے صبح 10 بجے تک اڈیشہ ساحل سے ٹکرانے کے آثار ہے۔ ایس آرسی کے ترجمان ء مہاپاتر نے جمعرات کو نامہ نگاروں کو بتایا کہ تقریبا 3،31،794 لوگوں شام تین بجے تک محفوظ مقامات پر پہنچا دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جمعرات کی شام تک 11،54،475 لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچا دیا گیا۔   وشنو سیٹھی نے بتایا کہ گنجم ضلع سے سب سے زیادہ 2،81،050 لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا۔ اس کے علاوہ جے پور اور پوری ضلع سے 1،30،000-1،30،000 لوگوں، كھردا ضلع سے 1،19،576 اور جگت سنگھ اور کٹک ضلع سے ایک ایک لاکھ لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا۔انہوں نے بتایا کہ تیزی سے آگے بڑھ رہے فانی طوفان سے نمٹنے اور راحت اور بچاؤ کا کام شروع کرنے کے لئے اوڈي آر ایف کی 18 ٹیم اور این ڈی آر ایف کی 25 ٹیم کو مختلف اضلاع میں روانہ کیا گیا ہے اور اوڈي آر ایف کی دو ٹیم اور این ڈی آر ایف کی تین ٹیم کو تیار رکھا گیا ہے۔   وشنو سیٹھی نے بتایا کہ وزارت دفاع سے طوفان سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سامان تقسیم کرنے اور راحت اور بچاؤ کے کام کے لئے دو ہیلی کاپٹروں کو تیار رکھنے کی اپیل کی گئی ہے۔ ساتھ ہی ریاستی حکومت نے حالات سے نمٹنے کے لئے مرکزی حکومت سے فوج اور بحریہ کو راحت اوربچاؤ کام کے لئے تیار رکھنے کی بھی اپیل کی ہے۔ایس آر او نے موٹر سے چلنے والی 300 کشتیوں کو عملے اور پی او ایل کے ساتھ ریلیف اور بچاو کی مہم کے لئے تیار رکھا ہے.