طالبان کو فی الفور امن مذاکرات شروع کرنے کی ہدایت

اسلام آباد ، 31 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف نے طالبان شدت پسندوں سے مذاکرات کیلئے تشکیل دی گئی چار رکنی حکومتی کمیٹی کو فوری طور پر مذاکراتی عمل شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔ جمعہ کو اس کمیٹی کا پہلا اجلاس وزیراعظم کی سربراہی میں اسلام آباد میں ہوا جس میں مذاکرات سے متعلق لائحہ عمل اور دیگر امور زیر بحث آئے۔

وزیر اعظم نے کمیٹی سے کہا ہے کہ وہ مذاکرات کی خواہش رکھنے والے گروپوں سے فوری رابطہ کرے۔ نواز شریف نے چہارشنبہ کو قومی اسمبلی میں پالیسی بیان میں اس کمیٹی کی تشکیل کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ خود اس سارے عمل کی نگرانی کریں گے۔ کمیٹی میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی امور عرفان صدیقی، سینئر صحافی رحیم اللہ یوسف زئی، آئی ایس آئی کے سابق عہدیدار میجر ریٹائرڈ عامر اور افغانستان کیلئے پاکستان کے سابق سفیر رستم شاہ مہمند شامل ہیں۔ سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ کمیٹی مذاکراتی عمل میں مکمل طور پر بااختیار ہے اور انھوں نے وزیرداخلہ چودھری نثار علی خان کو ہدایت کی کہ وہ کمیٹی کو متعلقہ معلومات اور درکار وسائل فراہم کریں۔ گزشتہ سال ستمبر میں کل جماعتی کانفرنس میں تمام سیاسی جماعتوں نے حکومت کو شدت پسندوں کے ساتھ مذاکرات کا اختیار دیا تھا

لیکن اس پر کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی جبکہ ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ بھی دیکھنے میں آیا۔ طالبان اولاً مذاکرات سے انکار کرتے ہوئے حکومت سے اس معاملے پر غیر سنجیدگی کا الزام لگاتے رہے ہیں لیکن چہارشنبہ کو وزیراعظم کی طرف سے کمیٹی کے اعلان کے بعد شدت پسندوں کی طرف سے اس کا خیرمقدم کیا گیا۔ حکومت یہ کہتی آئی ہے کہ مذاکرات اس کی اولین ترجیح ہے جب کہ طاقت صرف آخری حربے کے طور پر استعمال کی جائے گی۔