صنعتی نمائش میں مہیب آتشزدگی ، 250 اسٹالس خاکستر

نمائش میں موجود فائر انجن میں پانی ہی نہیں تھا، آگ بجھانے میں تاخیر سے بھاری نقصانات،وزیر داخلہ محمود علی کا دورہ، متاثرہ دکانداروں کی ہر ممکنہ مدد کا تیقن

آتش فرو عملہ اور گاڑیوں کو پہنچنے میں تاخیر سے آگ مزید بھڑک اُٹھی
نمائش سوسائٹی کا کوئی بھی عہدیدار دفتر میں موجود نہیں تھا
واقعہ کی اطلاع ملک و بیرون ملک جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی
آگ لگنے کے واقعہ کی تحقیقات کی جائے گی: وزیر داخلہ

حیدرآباد۔/30جنوری، ( سیاست نیوز) نمائش میں مہیب آتشزدگی کے واقعہ سے سینکڑوں دوکانات جل کر خاکستر ہوگئیں اور کروڑہا روپئے مالیتی اشیاء تباہ ہوگئیں۔ تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ آگ کی لپیٹ میں آکر تقریباً 250 اسٹالس جل کر خاکستر ہوگئے۔ کئی کشمیری ڈرائی فروٹس پارچہ جات کے اسٹالس بری طرح تباہ ہوگئے۔ بتایا جاتا ہے کہ نمائش سوسائٹی کی جانب سے حاصل کردہ فائر انجن میں پانی ہی نہیں تھا جس کے نتیجہ میں آگ بجھانے میں تاخیر ہوئی۔ فائر انجن کے ساتھ مقررہ ملازمین پانی کا نوزل نہیں کھول سکے۔ فائر عملہ ہنگامی حالات سے نمٹنے کے تجربہ سے نابلد تھا۔ نتیجہ میں اسٹالس کا بھاری نقصان ہوا۔ اگر فائر انجن پانی کے ساتھ تیار رہتا اور عملے کی بروقت چوکسی ہوتی تو آگ پر فوری قابو پایا جاسکتا تھا۔کثیف دھوئیں کے سبب راحت کاری اور بچاؤ میں مصروف تقریباً ایک درجن افراد بشمول فائر سیفٹی عہدیدار زخمی ہوگئے۔ بتایا جاتا ہے کہ رات تقریباً 8-30 بجے کے بعد آگ مہیش کوآپریٹیو بینک میں شاٹ سرکٹ کے بعد قریب واقع فائبر کے اسٹال سے شروع ہوئی جو معمولی نوعیت کی تھی جو دیکھتے ہی دیکھتے پھیل گئی اور ایک کے بعد دیگر سینکڑوں اسٹالس کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور خطرناک رُخ اختیار کرگئی۔ جس کو دیکھتے ہوئے احتیاطی طور پر نمائش میں برقی سربراہی منقطع کردی گئی۔ نمائش میں لگی آگ کو دیکھ کر ہزاروں شہریوں جن میں اکثریت خواتین کی تھی افراتفری کا ماحول پیدا ہوگیا۔ نمائش میں بھگدڑ کی صورتحال کو روکنے کیلئے تینوں گیٹوں کو کشادہ کردیا گیا تھا۔ اس دوران خواتین کی بڑی تعداد اپنے رشتہ داروں اور ان کی سلامتی کے تعلق سے فکر مند تھی اور چیخ و پکار کا ماحول پیدا ہوگیا۔ عینی شاہدین کے مطابق آتش فرو عملے اور گاڑیوں کو پہنچنے میں تاخیر کے سبب آگ نے زور پکڑ لیا تھا۔ نمائش میں موجود فائر انجن گاڑی میں پانی کی کمی کے سبب مشین کے دباؤ سے مزید آگ پھیلنے کی اطلاع بھی ملی ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق مہیش بینک سے آگ شروع ہوئی جس کے بعد آندھرا بینک، گھڑیوں کی دکان، جینس اسٹور، تلنگانہ اسٹور، اس کے بعد دیگر پارچہ جات کی دوکانات کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور دیکھتے ہی دیکھتے سینکڑوں دکانات آگ کی لپیٹ میں آگئے ۔ دوکانات میں قیمتی سامان کو جلتا دیکھ کر دکاندار دوڑنے لگے لیکن تقریباً ایک گھنٹہ بعد بلدیہ کی ڈیزاسٹر ریسپانس فورس، پولیس کی کوئیک ایکشن ٹیم کے علاوہ اعلیٰ عہدیدار پہنچ گئے تاہم اس دوران نمائش سوسائٹی کا کوئی بھی عہدیدار دفتر میں دستیاب نہیں تھا۔ بیرونی ریاست سے آئے دکاندار اسٹالس کو اپنی آنکھوں کے سامنے تباہی کو دیکھتے رہے نہ ان کی کوئی مدد کرسکتا تھا اور نہ ہی نمائش سوسائٹی نے انہیں کوئی دلاسہ دیا۔ املاک کی تباہی
کو دیکھتے ہوئے کئی دکاندار چیخ و پکار شروع کرنے لگے اور تھوڑی ہی دیر میں نمائش میدان میں کہرام سا مچ گیا۔

باوجود ان پریشان کن حالات کے مصیبت زدگان کو فوری راحت پہنچانے میں سرکاری مشنری ناکام رہی۔ نمائش میں مہیب آتشزدگی کے واقعہ کی اطلاع جنگل کی آگ کی طرح شہر و اضلاع میں پھیل گئی۔ تقریباً ایک گھنٹے بعد میئر حیدرآباد مسٹر بی رام موہن نمائش میدان پہنچے اور راحت کاری کے اقدامات کا جائزہ لیا۔ آتشزدگی کے واقعہ کی اطلاع کے ساتھ ہی پولیس کے اعلیٰ عہدیدار ڈی سی پی ٹریفک مسٹر بابو راؤ نمائش گراؤنڈ پہنچ گئے اور اس کے بعد ایڈیشنل کمشنر پولیس محترمہ شیکھا گوئل، ڈی ایس پی چوہان، کمشنر بلدیہ دانا کشور، زونل کمشنر مشرف علی فاروقی نے بھی نمائش میدان پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا اور راحت کاری کے اقدامات میں جٹ گئے۔ آگ کے زور پکڑنے کے دوران دکانات سے سازو سامان کو نکالنے اور املاک کو تباہی سے بچانے کیلئے فوری طور پر نمائش میں موجود دیگر دکانداروں نے ایک دوسرے کی مدد میں جٹ گئے۔ بعد ازاں پولیس کی بھاری جمعیت کو طلب کرلیا گیا تھا جو راحت کاری میں آسانی فراہم کرنے اور فائر انجن گاڑیوں کو راحت فراہم کرنے میں مصروف تھے۔ رات دیر گئے نمائش میدان پہنچ کر حالات کا جائزہ لینے کے بعد ریاستی وزیر داخلہ مسٹر محمود علی نے بتایا کہ آگ لگنے کے واقعہ کی تحقیقات کی جائے گی اور ہر زاویہ سے حالات کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ انہوں نے دکانداروں کو پرامن رہنے اور پریشان نہ ہونے کا دلاسہ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت ان کی مدد کرے گی۔ مسٹر محمود علی نے بتایا کہ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا بلکہ مالی نقصان بہت زیادہ ہوا ہے اور اس تعلق سے چیف منسٹر کو حالات سے مکمل واقفیت کرواتے ہوئے مدد کیلئے نمائندگی کی جائے گی۔ انہوں نے محکمہ فائر کی تاخیر سے آمد اور کوتاہیوں کے الزامات کو مسترد کردیا اور کہا کہ محکمہ فائر سیفٹی کے عملے نے قابل ستائش اقدام کیا ہے۔ انہوں نے دکانداروں سے راحت کاری کے اقدامات میں تعاون کی اپیل کی اور کہا کہ تقریباً 125 تا150 اسٹالس تباہ ہوئے ہیں جن میں بیرونی ریاستوں کے دکانداروں کی اکثریت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کل تباہ شدہ اور خاکستر ہونے والی دکانوں کا سروے کیا جائے گا۔ انہوں نے دکانداروں سے اپیل کی کہ وہ صبر و تحمل سے کام لیں۔ رات تقریباً ساڑھے گیارہ بجے تک بڑی مشکلات کے بعد آگ پر قابو پالیا گیا تھا۔