صدارتی خطبہ میں نوٹ بندی کے حوالہ پر اپوزیشن غیر متاثر

این ڈی اے ارکان نے میز تھپتھپاکر خیرمقدم کیا، ناری شکتی پر اپوزیشن کا پرجوش ردعمل، آج عام بجٹ کی پیشکشی

نئی دہلی 31 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) پارلیمنٹ میں کل عام بجٹ پیش کیا جائے گا ۔ آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے دوران صدرجمہوریہ پرنب مکرجی نے آج نوٹ بندی اور سرجیکل حملوں کا حوالہ دیا جس پر وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں این ڈی اے ارکان نے میز تھپتھپاکر پرجوش انداز میں خیرمقدم کیا لیکن اپوزیشن ارکان ان دونوں موضوعات پر غیر متاثر نظر آئے۔ کالے دھن پر قابو پانے یا غریب کلیان یوجنا پر صدرجمہوریہ کی طرف سے دیئے گئے حوالوں پر انھوں نے میز تھپتھپاکر خیرمقدم نہیں کیا اور خاموشی کو ترجیح دی۔ تاہم صدرجمہوریہ نے جب ’’ناری شکتی‘‘ (خاتون کی طاقت) کا تذکرہ کرتے ہوئے ریو اولمپکس میں خاتون ایتھلیٹس کے مظاہرے اور انڈین ایر فورس میں خاتون لڑاکا پائیلٹس کی شمولیت کا حوالہ دیا تو اپوزیشن ارکان بھی اس کے خیرمقدم کے لئے حکمراں ارکان کے ساتھ ہوگئے۔ ماضی کے برخلاف اس مرتبہ پارلیمنٹ کے سنٹرل ہال کی کئی بنچس مخلوعہ نظر آئیں۔ قبل ازیں دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے صدرجمہوریہ کے خطاب کے موقع پر اس تاریخی ہال میں اضافی کرسیاں ڈالی جاتی تھیں تاکہ ارکان پارلیمنٹ کے لئے نشستیں فراہم کی جاسکے۔ بسا اوقات کئی ارکان پارلیمنٹ نشستیں نہ ملنے کے سبب کھڑے رہ کر صدارتی خطبہ کی سماعت کیا کرتے تھے۔ لیکن اس مرتبہ ارکان کی تعداد بہت کم رہی۔ غیر حاضر رہنے والوں میں ترنمول کانگریس کے ارکان بھی تھے جنھوں نے 2 فروری سے پارلیمانی اجلاس میں شرکت کا پہلے ہی اعلان کردیا تھا۔ صدر پرنب مکرجی کے تقریباً دو گھنٹے تک جاری رہے خطاب کے دوران کئی ارکان کو اپنے موبائیل فونس کے ذریعہ تصویرکشی کرتا دیکھا گیا۔ کانگریس کے آنند شرما، ایس پی کے رام گوپال یادو اور سی پی آئی (ایم) کے سیتارام یچوری کچھ دیر کے لئے کسی مسئلہ پر بات کرتے دیکھے گئے۔ وزیراعظم نریندر مودی کے قریب وزیر فینانس ارون جیٹلی اور راجیہ سبھا میں قائد اپوزیشن غلام نبی آزاد بیٹھے رہے۔ سابق وزرائے اعظم منموہن سنگھ اور دیوے گوڑا پہلی صف میں کانگریس کی صدر سونیا گاندھی اور بی جے پی کے بزرگ رہنما ایل کے اڈوانی کے ساتھ بیٹھے نظر آئے۔ جیسے ہی صدرجمہوریہ کا خطبہ ختم ہوا ڈی ایم کے کے تروچی سیوا کو ٹاملناڈو میں کسانوں کی خودکشیوں کے مسئلہ پر نعرہ بازی کرتا سنا گیا۔ نائب صدرجمہوریہ حامد انصاری جب ہندی زبان میں صدارتی خطبہ کا پہلا اور آخری فقرہ پڑھ رہے تھے ایس پی لیڈر ملائم سنگھ یادو کو سنٹرل ہال چھوڑ کر جاتا ہوا دیکھا گیا اور وہ اُس وقت بھی بدستور چلتے رہے جب پروگرام کے اختتام کے طور پر قومی ترانہ شروع ہوگیا۔ صدر ہند کی واپسی کے بعد جب کئی ارکان سنٹرل ہال سے روانہ ہورہے تھے، کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی اپنی پارٹی کے سینئر لیڈر ملک ارجن کھرگے اور مملکتی وزیر پارلیمانی اُمور ایس ایس اہلووالیہ سے بات کرتے دیکھے گئے۔