صحافی گمشدگی معاملہ ، امریکی وزیر خارجہ پومپیو کی شاہ سلمان سے ملاقات ، سعودی عرب پر دباؤ میں اضافہ 

واشنگٹن : امریکی وزیر خارجہ مائک مومپیو نے سعودی فرمانروا شاہ سلمان سے ملاقات کی ہے او رجمال خشوگی کے معاملہ پر سعودی عرب پر دباؤ مزید دباؤ بڑھایا ہے ۔ واضح رہے کہ استنبول میں سعودی سفارتخانہ میں جمال خشوگی کو آخری مرتبہ دیکھا گیا تھا ۔ دریں اثناء امریکی میڈیا میں یہ کہا جارہا ہے کہ شائد سعودی اس بات کو ماننے کی تیاری کررہے ہیں کہ خشوگی کو سعودی ایجنٹس کی جانب سے کی جانے والی تفتیش کے دوران مارا گیا ۔

ادھر استنبول میں سعودی قونصل خانے میں سعودی صحافی کی گمشدگی کے بعد پہلی مرتبہ ترک حکام نے ا س عمارت کی تلاشی لی ہے ۔ منگل کے دن ترکی پولیس عہدیداروں کو سعودی قونصل خانہ سے نکلتے ہوئے دیکھا گیا ۔ ترک حکام کا دعو ی ہے کہ جمال خشوگی کو سعودی قونصل خانہ میں قتل کیاگیا ہے ۔ جب کہ سعودی حکام تاحال اس الزام کو مسترد کرتے آئے ہیں ۔ امریکی وزیرخارجہ سعودی بادشاہ شاہ سلمان سے ملاقات کے بارے میں کوئی بیان جاری نہیں ہوا ۔ اسی دوران امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بھی سعودی فرمانروا شا ہ سلمان سے فون پر بات کی ۔ بعد ازاں ٹرمپ نے بھی کہا کہ سعودی حکومت اس بات سے بالکل لا علم ہے کہ خشوگی کے ساتھ کیا ہوا ۔

صحافیوں سے بات کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ میں سعودی عرب کے شاہ سلمان سے بات کی ہے لیکن انہوں نے اس بارے میں لاعلمی کا اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس معاملہ میں ترکی کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں ۔ امریکی صدرنے کہا کہ میں فوری طور پر سعودی عرب کے بادشاہ سے ملنے کیلئے وزیر خارجہ مائک پومپیو کو بھیج رہا ہو ں ۔ دوسری جانب سعودی صحافی جمال خشوگی کو استنبو ل میں قائم قونصل خانہ میں آخری بار دیکھے جانے کے بعد ترکی کی پولیس کو پہلی بار سعودی قونصل خانہ کے اندر رسائی دی گئی ۔ عربی چینل الجزیرہ نے ترکی کے اٹارنی جنرل کے دفتر کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ان کے پاس اس بات کا ثبوت ہے کہ صحافی جمال خشوگی کو استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے میں قتل کیاگیا ہے ۔

تاہم سعودی عرب اس کی تردید کررہا ہے ۔ جمال خشوگی سعودی حکومت کے ناقدین میں سے تھے جو استنبول میں سعودی قونصل خانہ سے ۲؍ اکٹوبر سے لاپتہ ہیں ۔ سعودی عرب پر مکمل وضاحت فراہم کرنے کیلئے سفارتی دباؤ بڑھتا جارہا ہے ۔