شہر کی سڑکوں پر مزید ایک لاکھ گاڑیاں دوڑیں گی

دسہرہ کے موقع پر 1,06,869 نئی گاڑیوں کی فروخت ‘ توقعات سے کم کاروبار ‘ ڈیلرس کا ادعا

حیدرآباد ۔ 30 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : شہر کی سڑکوں پر مزید ایک لاکھ گاڑیوں کا اضافہ ہوگیا ہے ۔ ہندو برادری میں دسہرہ تہوار کے موقع پر نئی گاڑیوں کی خریدی کو نیک شگون تسلیم کیا جاتا ہے ۔ جہاں عوام میں گاڑیوں کی خریدی کا جوش و خروش دیکھا گیا وہیں مالکین شورومس بارش کی وجہ سے گاڑیوں کی شرح فروخت گھٹ جانے کا دعویٰ کررہے ہیں ۔ ملک کے دوسرے شہروں کے بہ نسبت حیدرآباد میں آبادی کے تناسب سے سڑکوں کا تناسب کم ہے باوجود اس کے ہر سال سڑکوں پر نئی گاڑیوں کا بتدریج اضافہ ہورہا ہے ۔ حیدرآباد میں پہلے سے 40 لاکھ گاڑیاں موجود ہیں جس میں جاریہ دسہرہ کے دوران مزید 1,06,869 گاڑیوں کا اضافہ ہورہا ہے ۔ شہر میں 120 کاروں کے اور 1800 ٹو وہیلرس کے شورومس ہیں ان شورومس کے مالکین کو جاریہ سال دسہرہ کے موقع پر دیڑھ تا پونے دو لاکھ گاڑیاں فروخت ہونے کی توقع تھی تاہم 1,06,869 گاڑیاں فروخت ہونے سے ان میں مایوسی پائی جاتی ہے ۔ شورومس کے مالکین کا کہنا ہے کہ دسہرہ سے عین دو دن قبل سے شہر حیدرآباد میں ہونے والی بارش سے کاروبار متاثر ہوا ہے ۔ جب کہ مالکین شورومس گذشتہ سال کے بہ نسبت زیادہ گاڑیاں فروخت ہونے کی امید کررہے تھے ۔ ٹو وہیلر گاڑیوں کے شورومس سے گذشتہ سال کے بہ نسبت 10 فیصد ٹو وہیلر زیادہ گاڑیاں فروخت کرنے کا اندازہ کررہے تھے ۔ 2016 کے بہ نسبت گاڑیوں کے فروخت میں کمی آئی ہے مگر ستمبر 2017 میں گاڑیوں کی فروخت میں زبردست اضافہ ہوا ہے ۔ کاروں کی فروخت کرنے والے شورومس کو فائدہ ہوا ہے ۔ محکمہ ٹرانسپورٹ کے عہدیداروں نے دسہرہ تہوار کے پیش نظر اضلاع حیدرآباد ، رنگاریڈی اور میڑچل کو ایک لاکھ ٹی آر کی منظوری دی تھی ۔ اکٹوبر 2017 تک تمام اقسام کی 1,06,869 گاڑیاں فروخت ہوئی تھی ۔ دسہرہ 2017 کو صرف 82,553 گاڑیاں فروخت ہوئی ہیں ۔ گذشتہ سال ستمبر میں 59,554 گاڑیاں فروخت ہوئی تھی جاریہ سال ستمبر 2017 میں 82,553 گاڑیاں فروخت ہوئی ہیں ۔ ڈیلرس کی جانب سے دسہرہ کے موقع پر گاڑیوں کی خریدی کے لیے عوام کو راغب کرنے کے لیے کئی آفرس ( پیشکش ) دئیے تھے ۔ ایکسٹرا فیٹنگ کو مفت بھی قرار دیا گیا تھا ۔ 10 ہزار تا 50 ہزار روپئے تک ڈسکاونٹ کا اعلان کیا تھا ۔ ٹو وہیلرس گاڑیوں کے لیے بھی ہزاروں روپئے کی رعایت دیتے ہوئے چند شورومس نے انشورنس کی رقم خود ہی ادا

کی تھی ۔