شوہرعاشق مسیح کا حکومت سے آسیہ بی بی کی سلامتی کا مطالبہ

پاکستان میں انتہا پسندوں کی جانب سے آسیہ بی بی کے مقدمہ میں بری کئے جانے کے بعد احتجاج جاری

اسلام آباد، 4 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کی سپریم کورٹ کے حکم کے بعد بری ہونے والی توہین مذہب کی ملزمہ عیسائی خاتون آسیہ بی بی کے شوہر عاشق مسیح نے حکومت پاکستان سے مذہبی گروپ تحریک لبیک کے ساتھ سمجھوتہ کرنے کی سخت مذمت کرتے ہوئے آسیہ کو تحفظ مہیا کرانے کا مطالبہ کیا ہے ۔ آسیہ بی بی کے شوہر عاشق مسیح نے برطانیہ، امریکہ اور کینیڈا سے پناہ کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں حکومت کے تحریک لبیک سے معاہدے کے بعد ان کے خاندان کی جان کو شدید خطرہ لاحق ہے ۔اس سے پہلے توہین رسالت کے مقدمے میں سپریم کورٹ سے مسیحی خاتون آسیہ بی بی کو بری کرانے والے وکیل ایڈووکیٹ سیف الملوک ہفتہ کو اپنے خاندان سمیت بیرون ملک روانہ ہو گئے ہیں۔ایک ویڈیو پیغام میں عاشق مسیح نے کہا ہے کہ انھیں اپنے خاندان کی سلامتی کے بارے میں تشویش ہے ۔”میں برطانیہ کے وزیراعظم سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ ہماری مدد کریں اور جہاں تک ممکن ہو ہمیں آزادی دلائیں۔”انہوںنے برطانیہ کے علاوہ امریکہ اور کینیڈا سے بھی مدد مانگی ہے ۔اس سے پہلے عاشق مسیح نے جرمنی کے خبر رساں ادارے ڈوئچے ویلے کو انٹرویو میں بتایا ک آسیہ بی بی کی بریت کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں کو رکوانے کے لیے حکومت اور تحریک لبیک کے مابین معاہدے کے بعد وہ اور ان کا خاندان خوفزدہ ہے ۔عاشق مسیح نے مزید کہا کہ معاہدے سے ان میں خوف کی لہر دوڑ گئی اور’ ‘ایسی نظیر قائم کرنا غلط ہے جس کے نتیجے میں آپ عدلیہ پر دباؤ بڑھاتے ہیں۔ موجودہ صورتحال ہمارے لیے بہت خطرناک ہے ۔ ہماری کوئی سکیورٹی نہیں اور ہم یہاں چھپ کر بیٹھے ہیں اور بار بار اپنا ٹھکانہ تبدیل کر رہے ہیں۔”انھوں نے مزید کہا کہ” ان کی اہلیہ آسیہ بی بی نے پہلے ہی بہت تکلیف برداشت کر چکی ہے اور 10 برس جیل میں گزارے ہیں اور میری بیٹیاں ان کی آزادی کے لیے بیتاب ہیں لیکن اب نظر ثانی کی اپیل ان( آسیہ بی بی) کی مشکلات کو طول دے گی۔”خیال رہے کہ تحریکِ لبیک اور حکومت کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے تحت آسیہ بی بی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیا جائے گا اور آسیہ بی بی کے مقدمے میں نظر ثانی کی اپیل پر حکومت اعتراض نہیں کرے گی۔دوسری جانب پاکستان کے وزیراطلاعات فواد چوہدری نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ آسیہ بی بی کی حفاظت کے لیے سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے ۔انھوں نے کہا کہ صورتحال سے نمٹ رہے ہیں لیکن آپ کو ضمانت دی جاتی ہے کہ آسیہ بی بی کی زندگی خطرے میں نہیں ہے ۔