شمس آباد ایئر پورٹ پر کیب ڈرائیو رس بنیادی سہولتوں سے محروم 

حیدرآباد: راجیو گاندھی انٹر نیشنل ایئر پورٹ ساری دنیا میں اپنی خوبیوں کے سبب جانا جاتا ہے ۔ یہاں کا رن وے دنیا کے بڑے رن ویز میں سے ایک مانا جاتا ہے ۔ اس ایئر پورٹ کو سابق میں بہترین ایئر پورٹ کے طور پر ایوارڈ بھی دیاگیا ہے ۔ لیکن اس ایئر پورٹ کے سینکڑوں کیب ڈرائیورس بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں ۔ ان کیب ڈرائیورس کا کہنا ہے کہ ایئر انتظامیہ نے انہیں عوامی بیت الخلاء استعمال کرنے سے منع کیا ہے ۔ ان ڈرائیور وں میں سے ایک ڈرائیور نے بتایا کہ گاڑی چلاکر بعض دفعہ بغیر رکے ۱۶؍ گھنٹے ڈرائیونگ کر کے جب ہم یہاں پہنچتے ہیں تو ہمیں اپنی بنیادی ضرورتوں سے فارغ ہونے سے منع کیا جاتا ہے۔ تلنگانہ فور وہیلرس ڈرائیور ایسو سی ایشن کے صدر شیخ صلاح الدین نے بتایا کہ بعض ڈرائیورس تمام رات گاڑی چلاتے ہیں ۔ انہیں کچھ دیر کرنا بھی میسر نہیں آتا ۔ ان میں سے بعض اپنی پیشاب کی حاجت سڑک کے کنارے کرنے پرمجبور ہوجاتے ہیں ۔

جس سے گندگی پھیلنے کے ساتھ رات میں بہت زیادہ خطرناک بھی ہوتا ہے۔ ہمارے بیت الخلاء کے مسائل روزانہ ایک چیلنج بن گیا ہے۔ ایئر پورٹ انتظامیہ نے پارکنگ میں مرد وخواتین کیلئے دو بیت الخلاء بنائے ہیں لیکن ڈرائیورس کا کہنا ہے کہ دو بیت الخلاء ناکافی ہے۔ ایک اوبیر کیب ڈرائیور نے بتایا کہ دو بیت الخلاء کے پاس ہمیشہ ہجوم ہوتا ہے ۔ ہمیں بہت دیر تک قطار میں کھڑے رہنا پڑتا ہے۔ بعض دفعہ ہم قطارمیں کھڑے نہیں ہوسکتے ہیں کیونکہ ہمیں گاہک کو لیجانا ہوتا ہے ایسے میں ہم بغیر طہارت سے فارغ ہوئے چلے جاتے ہیں ۔ جو کہ ہمیں راستہ میں تکلیف کا باعث بنتا ہے۔ محمد رئیس نامی ایک ڈرائیور نے بتایا کہ ہم صرف بیت الخلاء کے لئے گھر نہیں جاسکتے ہیں ۔ او ر ایئر پورٹ انتظامیہ نے جو یہ دو بیت الخلاء تعمیر کروائے ہیں اس میں بھی ناقص صفائی کا انتظام ہوتا ہے۔ ہم انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمیں صاف ستھرا بیت الخلاء فراہم کریں ۔ او ر ہمیں نہانے کیلئے ایک شیلٹر کا انتظام کریں ۔

جب اس تعلق سے جی ایم آر حیدرآباد انٹر نیشنل ایر پورٹ لمیٹیڈ کے ترجمان نے بتایا کہ ایئرپور ٹ انتظامیہ نے ممکنہ حد تک ٹیکسی ڈرائیو رس کی خاطر اچھے کام کئے ہیں ۔ جیسے بہترین فون نیٹ ورک ، آرام کی جگہ کی سہولت وغیرہ ۔ ڈرائیور س کیلئے دو عوامی بیت الخلاء مرد وخواتین کے لئے بنائے ہیں۔ ایک اور بیت الخلاء زیر تعمیر ہے جسے استعمال کے لئے بہت جلد کھول دیا جائیگا۔