شری شری کا ایجنڈہ بے نقاب ،عدالت کو نوٹس لینا چاہئے: مولانا بدر الدین اجمل

نئی دہلی: بابری مسجد رام مندر تنازع کوعدالت کے باہر حل کرانے پر مصر آرٹ آف لیونگ کے بانی شری شری روی شنکر کے ذریعہ خانہ جنگی والے بیانات پر مختلف حلقوں سے مذمتی بیانات آرہے ہیں۔آل انڈیا یو نائیٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ کے قومی صدر و رکن پارلیمنٹ مولانا بدر الدین اجمل قاسمی نے شری روی شنکر کے اس بیان کی سخت مذمت کی ۔انھوں نے کہا کہ اگر یودھیا میں رام مندر نہیں بنا تو ہندوستان میں ملک شام کی طرح خونریزی شروع ہوجائیگی۔

مولانانے کہا کہ پہلے بابری مسجد سے دستبرداری کے لئے مسلمانوں کو بہلانے اور پھسلانے کی کوشش کی جس میں نا کام ہوگئے۔تو اب امن و محبت کا راگ الاپنے والے شرو روی شنکر لوگوں کو دھمکانے اور ملک میں نفرت کی فضا تیارکرنے پر اتر آئے ہیں جوانتہائی افسوسناک ہے۔مولانانے کہاکہ ہندوستان میں مسلمان اور مسلم پرسنل لاء بورڈ او رجمعےۃالعلماء ہند نے واضح کہہ دیا ہے کہ عدالت میں بابری مسجد او ررام مندر کا جو فیصلہ آئے گا وہ انہیں قابل قبول ہوگا۔کیوں کہ وہ سپریم کورٹ کا احترام کرتے ہیں۔

ایسے میں شری شنکر کا یہ کہنا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ کو حل کرنے کے بجائے ہندوستان میں ملک شام جیسی خانہ جنگی کا باعث ہوگایہ انتہائی افسوسناک ہے۔مولانانے کہا کہ ہمارا ملک ایک جمہوری ملک ہے ۔جہاں لوگو ں کا بھروسہ اور اعتماد ہے کہ عدالت سے انصاف ملتا ہے او رمسائل حل ہوتے ہیں۔مگر شری نے اپنے متنازع بیان سے متزلزل کرنے کی کوشش کئے ہیں۔

جو سپریم کورٹ کی توہین ہے ۔مولانا اجمل نے مزید کہاکہ عجیب بات ہے کہ ایک طرف شری شنکر مصالحت اور بات چیت کے ذریعے مسئلہ کوحل کرنے کی بات کر رہے ہیں اور دوسری جانب یہ بھی دھمکی دے رہے ہیں کہ اگر عدالت کا فیصلہ رام مندر کے خلاف آیا تو بی جے پی سرکار راجیہ سبھا میں اکثریت آنے کے بعدایک قانون بنا کر اس فیصلہ کو پلٹ دے گی اور مندر کی تعمیر کاراستہ صاف ہوجائے گا۔گویا وہ مسلمانو ں کو کہہ رہے ہیں کہ وہ خود بخود دستبردار ہوجائیں ورنہ ہم چھین کر لیں گے۔