شراب نوشی کی لت سے جلد کے کینسر کے خطرے میں 55 فیصد اضافہ

باقاعدہ طورپر بہت زیادہ شراب نوشی مہلک ترین جلد کا کینسر لاحق ہونے کے خطرہ میں 55 فیصد اضافہ کرتی ہے ۔ ایک نئی تحقیق میں محققین نے پتہ لگایا ہے کہ باقاعدہ شراب نوشی جسم میں ردعمل کا ایک سلسلہ شروع کرتی ہے جو جلد کو کینسر کے اعتبار سے بہت زیادہ مخدوش بنادیتا ہے ۔ استعمال کے فوری بعد ایتھنال ایسٹیل ڈی ہائیڈ میں تبدیل ہوجاتا ہے اور یہ مرکب جلد کو مضر صحت بالائے بنفشئی نور کی شعاعوں کے لحاظ سے بے حد حساس بنادیتا ہے۔ برطانوی رسالہ برائے جلدی علوم میں شائع شدہ یہ تحقیق انتباہ دیتی ہے کہ روزانہ ایک بار الکوہل کا مشروب استعمال کرنے سے جلد کے کینسر کے خطرہ میں پانچواں حصہ اضافہ ہوتا ہے۔ محققین نے 16 مختلف تحقیقوں کا تقابل کیا جن میں ہزاروں افراد شریک تھے اور

پتہ چلایا کہ شراب نوشی کی مقدار کے تناسب میں خطرہ میں اضافہ ہوا ۔ جو لوگ روزانہ 50 گرام ایتھنال پیتے تھے یا اس کے مساوی پراثر بیر استعمال کرتے تھے اُن کی مہلک ترین جلد کا کینسر لاحق ہونے کا 55 فیصد زیادہ خطرہ تھا۔ اس قسم کے کینسر کو تحقیق سے تقابل کیا گیا۔ بی بی سی نیوز کی خبر کے بموجب ملان یونیورسٹی کے محققین کی تحقیق کے بموجب ایک محقق ڈاکٹر ایوانیگری نے کہا کہ اس کے نتیجہ میں خلیوں کو بہت زیادہ تباہ کن نقصان پہنچ سکتا ہے۔ آخرکار جلد کے کینسر لاحق ہوسکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بالائے بنفشئی اشعاع کی صورت میں شراب نوشی جسم کی مدافعتی مسابقت میں تبدیلی کرتی ہے ۔ یہ حسب معمول مدافعتی ردعمل پیدا کرنے کی صلاحیت ہے ۔ اس تحقیق کا مقصد مقدار کا اس حد تک یقین ہے جس حد میں اضافہ کے نتیجہ میں میلانوما کا خطرہ لاحق ہوتا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ اس علم کے حصول کے بعد لوگ اپنے آپ کو دھوپ سے زیادہ محفوظ رکھ سکتے ہیں۔ تاہم تحقیق کے مصنفین نے اعتراف کیا ہے کہ دیگر طاقتیں بھی شراب نوشوں میں کینسر کے زیادہ خطرہ کی ذمہ دار ہوسکتی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ شراب نوشی بھی حفاظتی لباسوں یا کریمس کے استعمال کے بغیر دھوپ میں آرام کرسکتے ہیں۔