شترمرغ دنیا کا سب سے بڑا اور شرمیلا پرندہ

بچو! شتر مرغ کے بارے میں مشہور ہے کہ جب وہ کسی شکاری کو دیکھتا ہے تو اپنی گردن ریت میں دبا لیتا ہے اور یہ سمجھتا ہے کہ اب اسے کوئی نہیں دیکھ رہا ۔ ایسی بات نہیں ہے ۔ حقیقت صرف اتنی ہے کہ آرام کرتے وقت شترمرغ اپنی گردن زمین پر جھکالیتا ہے ۔ یہ دیکھنے میں بڑا معصوم معلوم ہوتا ہے ۔ اس کی آنکھیں تمام جانوروں سے بڑی ہوتی ہیں ۔ اس کا سر چھوٹا ، گردن لمبی اور پتلی ، ٹانگیں لمبی اور مضبوط ہوتی ہیں ۔ پاؤں کھرنما ہوتے ہیں ۔ شترمرغ کی چار انگلیوں میں سے دو ختم ہوچکی ہیں اور دو باقی ہیں ۔ ان دو انگلیوں میں لمبے اور تیز ناخن ہوتے ہیں جس سے وہ دشمن کا مقابلہ کرتا ہے ۔یہ قامت اور چال ڈھال میں اونٹ جیسا ہوتا ہے مگر اس کے باوجود یہ پردار جانور ہے ۔ فارسی زبان میں ’’ شتر‘‘ کے معنی اونٹ اور مرغ کے معنی ’’ پرندے ‘‘ کے ہیں ۔ اگر اسے گھیر لیا جائے تو یہ ڈٹ کر مقابلہ کرتا ہے ۔ مقابلہ کرتے وقت یہ اپنے تیز ناخنوں کو بطور ہتھیار استعمال کرتا ہے ۔ شتر مرغ ہمیشہ اکٹھے رہتے ہیں ۔ یہ بڑا شرمیلا پرندہ ہے ۔ مگر ہر وقت چوکنا رہتا ہے ۔ اس کی گردن اس کیلئے ریڈار کا کام انجام دیتی ہے ۔ اپنی لمبی گردن سے یہ دشمن کو دور ہی سے دیکھ لیتی ہے ۔ ماہرین حیوانات کا کہنا ہے کہ شتر مرغ زمانہ قدیم کے ان پرندوں میں سے ایک ہے جنہوں نے اپنی نسل کو اب تک محفوظ رکھا ہوا ہے ۔ اس کا اصل وطن تو افریقہ اور عرب کے ریگستان ہیں مگر اب یہ آسٹریلیا ، نیوزی لینڈ ، جنوبی امریکہ اور ایشیاء کے بعض حصوں میں بھی پایا جاتا ہے ۔

ان تمام ممالک کے شترمرغ میں قدو قامت اور حلئے کے اعتبار سے تھوڑا سا فرق ہوتا ہے ۔ شتر مرغ کا قد چھ تا آٹھ فٹ ہوتا ہے ۔ اس کی لمبائی میں نمایاں حصہ اس کی گردن اور ٹانگوں کا ہوتا ہے ۔ عام طور پر اس کا وزن دو سو سے تین سو پونڈ یا ایک سو یا ایک سو پچاس کلو گرام ہوتا ہے ۔ اس کے بازو یا پنکھ کمزور ہوتے ہیں۔ وزنی جسم ہونے کی وجہ سے یہ پرندہ ہونے کے باوجود اڑ نہیں سکتا ۔ قدرت نے اس کمزوری کے بدلے میں اس کو بہت مضبوط ٹانگیں عطا کی ہیں جن سے یہ بے حد تیز دوڑ سکتا ہے ۔ عام طور پر اس کی رفتار تیس سے پیتیس میل فی گھنٹہ ہوتی ہے ۔ شتر مرغ کی مادہ ایک وقت میں سے بے بارہ انڈے دیتی ہے ۔ ایک انڈے کا وزن تقریباً تین پونڈ یعنی دیڑھ کیلو گرام ہوتا ہے ۔ دنیا میں موجود تمام پرندوں میں شترمرغ کا انڈا سب سے بڑا اور وزنی ہوتا ہے ۔ مگر مزے کی بات یہ ہے کہ اس کے اپنے وزن کی مناسبت سے یہ تقریباً سو واں حصہ ہوتا ہے جو اس لحاظ سے تمام پرندوں میں سب سے چھوٹا ہوتا ہے ۔ مادہ شتر مرغ انڈے دیتی ہے اور ان کو سینے کا کام نر شترمرغ انجام دیتا ہے ۔ انڈے دینے کے بعد مادہ شترمرغ ان انڈوں کے تین حصے کرتی ہے ۔ ایک حصہ زمین میں دفن کرتی ہے ۔ دوسرا حصہ دھوپ میں رکھتی ہے اور تیسرے حصے کو نر شتر مرغ کے سینے کیلئے چھوڑ دیتی ہے ۔ جب بچے نکل آتے ہیں تو نر شتر مرغ دھوپ والے انڈوں کو توڑ کر بچوں کو پلاتا ہے ۔ جب وہ ختم ہوجاتے ہیں تو ریت میں دفن کئے ہوئے انڈوں کو نکال کر ان میں سوراخ کردیتا ہے ۔ اس میں سے نکلنے والے مواد کو کھانے کیلئے چیونٹیاں اور دوسرے کیڑے مکوڑے جمع ہوجاتے ہیں۔ شتر مرغ انہیں پکڑ پکڑ کر اپنے بچوں کے آگے ڈالتا ہے جسے وہ شوق سے کھاجاتے ہیں۔ شترمرغ انسان کو اپنی پشت پر بٹھاکر بڑی تیزی سے دوڑ سکتا ہے لیکن ایسی صورت میں وہ آدھے گھنٹے بعد تھک جاتا ہے اور اسے آرام کی ضرورت ہوتی ہے ۔ شتر مرغ سیدھا بھاگنے کے بجائے لہرا کر دوڑتا ہے ۔ ہر لمحہ دائیں بائیں مڑتا ہے لہذا اس پر سوار کو بہت چوکس اور ہوشیار ہوکر بیٹھنا پڑتا ہے ۔ ورنہ کسی بھی لمحے گرنے کا خطرہ رہتا ہے ۔ شتر مرغ کا گوشت بے حد مزے دار اور طاقتور ہوتا ہے ۔ یہ دنیا کا سب سے بڑا اور انوکھا پرندہ ہے ۔