شادی کے بغیر باپ بننے سلمان خان کی خواہش

ممبئی ۔ 10 ۔ فروری (سیاست ڈاٹ کام) فلمی اداکار سلمان خان نے بتایا کہ وہ اپنی شادی کے بارے میں پرامید نہیں ہیں لیکن یہ چاہتے ہیں کہ ان کے بھی دو یا تین بچے ہوں، فلمی اداکار جنہیں اکثر و بیشتر اپنی شادی کے بارے میں سوالات کا سامنا رہتا ہے۔ پونے میں کل ایک انجنیئرنگ کالج کا دورہ کیا تھا جہاں پر ایک صحافی رجت شرما نے ان کی شادی اور سابق گرل فرینڈ کیٹرینا کیف کے بارے میں کریدا ۔ سلمان خان نے کہا کہ شادی کا معاملہ تو مشتبہ نظر آتا ہے لیکن میری یہ خواہش ہے کہ دو یا تین بچوں کا باپ بن جاؤں۔ گوکہ میں یہ جانتا ہوں کہ شادی کے بغیر بچے پیدا کرنا مشکل ہے لیکن میں یہ انتظام بھی کرلوں گا جس پر کالج کے طلباء پرجوش ہوگئے۔ تاہم سلمان خاں نے اپنی سابق گرل فرینڈ کے بارے میں سوال کا راست جواب نہیں دیا جو کہ حالیہ بگ باس تقریب میں اپنی فلم فتور کی تشہیر کیلئے آئی تھی ، اس موقع پر اپنی کامیابی کا سہرا سلمان خان کے سر باندھا تھا ۔ فلمی اداکار نے کہا کہ یہ کیٹرینا کیف کا بڑا پن ہے لیکن یہ حقیقت نہیں ہے کیونکہ سخت محنت اور لگن سے کام کر کے شہرت کی بلندیوں پر پہنچی ہے ۔ اگرچیکہ وہ ہندوستان کی ایک بڑی اداکارہ لیکن کام کے معاملہ میں وہ ایک مزدور ہے۔ سلمان خان نے اشارتاً یہ اعتراف کیا کہ رنبیر کپور اور کیٹرینا کیف کے تعلقات میں دراڑ پیدا ہوگئی ہے۔

 

سلمان خان کو بری کرنے کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست
نئی دہلی ۔ 10 ۔ فروری (سیاست ڈاٹ کام) بالی ووڈ اداکار سلمان خان سے منسوب 2002 ء کے دوران ٹکر مار کر فرار ہونے کے واقعہ میں ہلاک ہونے والے شخص کے افراد خاندان نے آج سپریم کورٹ سے رجوع ہوکر بمبئی ہائی کورٹ کے اس فیصلہ کے خلاف چیلنج کیا ہے جس میں لسمان خان کو بری کردیا گیا تھا ۔ کانگریس کی مبینہ ٹکر کے مہلوک شیخ نوراللہ شفیق کی بیوہ اور بیٹے نے سپریم کورٹ میں خصوصی درخواست رخصت دائر کرتے ہوئے بمبئی ہائی کورٹ کے فیصلہ کو کالعدم کرنے اور ورثہ کو معاوضہ کی ادائیگی کیلئے بالی ووڈ اداکار کو ہدایت دینے کی درخواست کی۔ درخواست گزاروں نے الزام عائد کیا کہ بمبئی ہائی کورٹ نے تحت کی عدالت کے واجبی فیصلہ کو کالعدم کرتے ہوئے ’’سنگین غلطی‘‘ کی ہے۔ تحت کی عدالت نے 50 سالہ سلمان کو پانچ سال کی سزائے قید دی تھی ۔ درخواست گزاروں نے بالی ووڈ اداکار کے مناسب معاوضہ دلانے کی درخواست بھی کی۔ سلمان کو بری کرنے بمبئی ہائی کورٹ کے فیصلہ کو حکومت مہاراشٹرا پہلے ہی چیلنج کرچکی ہے۔