شادی سے پہلے جنسی تعلق غیر اخلاقی: دہلی ہائیکورٹ کا ریمارک

نئی دہلی۔5جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) شادی سے قبل جنسی تعلق غیر اخلاقی حرکت ہے اور ہر مذہب کے عقیدہ کے خلاف ہے ۔ دہلی ہائیکورٹ نے یہ بات کہی اور ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ کسی بھی دو بالغ افراد میں شادی کے وعدہ پر جنسی تعلق کو عصمت ریزی قرار نہیں دیا جاسکتا ۔ ایڈیشنل سیشن جج ویریندر بھٹ نے کہا کہ ایک خاتون بالخصوص بالغ ‘ تعلیم یافتہ اور ملازمت کرتی ہے اگر کسی کی شادی کی یقین دہانی پر جنسی تعلق قائم کرتی ہے تو جوکھم کی وہی ذمہ دار ہوگی ۔ جج نے کہا کہ ان کی رائے یہ ہے کہ دو بالغ افراد کے درمیان شادی کے وعدہ پر قائم ہونے والا جنسی تعلق اس وقت عصمت ریزی نہیں ہوجاتا جب بعد میں لڑکا اپنا وعدہ پورا نہ کرے ۔ کسی بالغ ‘ تعلیم یافتہ اور ملازمت کرنے والی خاتون اگر کسی دوست یا ساتھی کے ساتھ محض اس بناء پر جنسی تعلق قائم کرتی ہے کہ اس نے بعد میں شادی کا وعدہ کیا ہے

تو اسے اپنی حرکت کے عواقب و نتائج کا بھی اندازہ ہونا چاہیئے ۔ اسے یہ بھی معلوم ہونا چاہیئے کہ لڑکے کی طرف سے وعدہ پورا کرنے کی ضمانت نہیں ہے ۔ وہ لڑکا شادی کر بھی سکتا ہے اور نہیں بھی کرسکتا ۔ لڑکی کو یہ بھی معلوم ہونا چاہیئے کہ وہ جس حرکت میں ملوث ہورہی ہے وہ غیر اخلاقی ہے اور پھر مذہبی عقیدہ کے خلاف ہے ۔ دنیا میں کوئی بھی مذہب شادی سے قبل جنسی تعلق کی اجازت نہیں دیتا ۔ اس طرح عدالت نے ملٹی نیشنل کمپنی کے ایک ملازم کو عصمت ریزی کے الزامات سے بری کردیا ۔ پنجاب کے رہنے والے 29سالہ شخص کو پولیس نے گذشتہ ماہ اس وقت گرفتار کرلیا تھا جب ایک خانگی کمپنی میں سکریٹری کی حیثیت سے کام کرنے والی خاتون نے مئی 2011ء میں اس کے خلاف عصمت ریزی کا مقدمہ درج کرایا تھا ۔ خاتون نے اپنی شکایت میں کہا کہ وہ یتیم ہے

اور اس شخص سے جس کی جولائی 2006ء میں انٹرنیٹ پر دوستی ہوئی ‘ شادی کا وعدہ کر کے کئی مرتبہ جسمانی تعلق قائم کیا تھا ۔ 2008ء میں خاتون حاملہ ہوگئی اور شادی کے بجائے اس نے حمل ساقط کرانے کا مشورہ دیا اور کہا کہ بہنوں کی شادی ہونے کے بعد وہ اس سے شادی کرے گا ۔ اس خاتون نے پولیس کو بتایا کہ بہنوں کی شادی کے بعد بھی اس نے شادی نہیں کی اور اس کے برعکس لڑکے کے والدین نے تنقیدیں اور ہراساں کرنا شروع کردیا ۔ تاہم ملزم نے قانونی چارہ جوئی کے دوران خاتون کے دعویٰ کی تردید کی اور کہا کہ سوشیل نیٹ ورکنگ سائیٹ کے ذریعہ ان کی دوستی ہوئی اور وہ اکثر ملاقات کرنے لگے لیکن جنسی تعلق قائم نہیں ہوا ۔ عدالت نے یہ بات نوٹ کی کہ خاتون اس قدر سمجھدار ہیکہ وہ ایسی حرکت کے عواقب و نتائج کو جانتی تھی اور اس کاکسی لڑکے کے وعدہ کی بناء گمراہ ہونے کا کوئی موقع نہیں ۔