سی بی ایس ای پرچوں کے افشاء کے خلاف کانگریس کا احتجاج، جاوڈیکر کی رہائش گاہ تک مارچ کو پولیس نے روک دیا

نئی دہلی ۔ 30 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) سی بی ایس ای بورڈ کے پرچہ امتحانات کے افشاء کے خلاف یوتھ کانگریس قائدین اور طلبہ نے آج قومی دارالحکومت کے مختلف حصوں میں احتجاج کیا۔ انہوں نے بورڈ پر غفلت و لاپرواہی کا الزام عائد کرتے ہوئے خاطیوںکے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ قلب شہر کے علاقہ پارلیمنٹ اسٹریٹ پر چند طلبہ جمع ہوئے۔ کانگریس کی طلبہ تنظیم نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا (این ایس یو آئی) کے ارکان نے مرکزی وزیر فروغ انسانی وسائل پرکاش جاوڈیکر کی رہائش گاہ کی سمت مارچ کرنے کی کوشش کی تاہم انہیں روک دیا گیا۔ دہلی پردیش کانگریس کمیٹی اور طلبہ گروپوں نے بھی مشرقی دہلی کے پریت ویہار میں سی بی ایس ای ہیڈکوارٹرس کے باہر مظاہرہ کیا۔ انہوں نے آزادانہ تحقیقات کے بشمول دیگر کئی مطالبات کئے۔ این ایس یو آئی کے ایک لیڈر نیرج مشرا نے کہا کہ ’’اس افشاء نے مودی حکومت کی نگرانی کے باوجود امتحانی مافیا کی طرف سے اعلیٰ ترین تعلیمی ادارہ پر ’’نقب زنی‘‘ کو بے نقاب کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پرکاش جاوڈیکر اور سی بی ایس ای کی صدرنشین انیتاکاروال کے استعفوں کا مطالبہ بھی کریں گے۔ این ایس یو آئی کے مطالبات کی فہرست میں 10 ویں جماعت کے پرچہ ریاضی اور 12 ویں جماعت کے پرچہ معاشیات کے بعجلت ممکنہ مکرر امتحانات بھی شامل ہیں۔ انہوں نے مطالبہ بھی کیا کہ طلبہ کو مکرر امتحانات کیلئے مجبور نہ کیا جائے۔ این ایس یو آئی کے مارچ کو اگرچہ کوشک روڈ پر واقع جاوڈیکر کی رہائش گاہ کے قریب ادیوگ بھون مٹرو اسٹیشن پر روک دیا گیا لیکن این ایس یو آئی کے صدر فیروزخان اور ڈی یو ایس یو کے نائب صدر کونال شیراوت کو دہلی پولیس نے وزیرفروغ انسانی وسائل سے ملاقات کیلئے پہنچایا۔